Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب کے پولیس سربراہ کو گالیاں دینے والے کانسٹیبل کی صحت ’بہتر ہو گئی‘

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے پولیس سربراہ کو گالیاں دینے والے کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ کی صحت بہتر ہو گئی ہے۔
سنیچر کو پنجاب پولیس نے اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ، ان کی والدہ اور ایک ماہر نفسیات سے ملاقات کر رہے ہیں۔
دوران گفتگو کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ نے کہا کہ انہوں نے دوائیاں لینے چھوڑ دی تھیں جس کی وجہ سے وہ خود پر کنٹرول نہیں کر پا رہے تھے اور زیادہ غصہ کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ باقاعدگی سے دوائیاں لینے پر اب وہ صحت یاب ہو گئے ہیں۔
آئی جی پنجاب کے مطابق ’ذہنی امراض کے شکار افراد کو نہ نوکری سے نکالنے کی ضرورت ہے اور نہ معاشرے سے دور کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایسے اہلکاروں کے لیے پولیس نے تحفظ مرکز بنائے ہیں جو ہر ضلعے میں موجود ہیں۔
ماہر نفسیاتی امراض پروفیسر ڈاکٹر علی انجم نے کہا کہ دماغی امراض قابل علاج ہیں اور دوائیوں سے انسان بہتر ہو جاتا ہے۔
اگست میں انٹرنیٹ پر پولیس کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اُنہیں سڑک پر موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ایک یوٹیوبر اور آئی جی پنجاب کو گالیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
یوٹیوبر نے بغیر ہیلمٹ پہنے بائیک چلانے پر کانسٹیبل کو روکا تھا جن کی شناخت بعد میں شاہد زوہیب جٹ کے نام سے ہوئی تھی۔
انٹرنیٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے کانسٹیبل کو نوکری سے برطرف کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم آئی پنجاب پولیس عثمان انور کی جانب سے بتایا گیا کہ کانسٹیبل کو ذہنی بیماری ہے اور ان کا علاج کروایا جا رہا ہے۔

شیئر: