Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ باکمال ہیں‘: نوجوان انڈین شہریوں کا سعودی عرب کے لیے پیغام

سات اور آٹھ ستمبر کو انڈیا میں جی 20 کا اجلاس ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جب نئی دہلی کا پہلا سرکاری دورہ کیا تو 2019 میں سعودی عرب اور انڈیا کے درمیان روابط کو اعلیٰ سطح تک لے جانے کا آغاز ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق اب جبکہ ولی عہد محمد بن سلمان کے انڈیا کے دوسرے سرکاری دورے پر ہیں تو نہ صرف انڈین سیاستدان بلکہ اس کے شہری بھی دیکھ کر رہے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان قریبی تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں۔
2019 کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تبادلے ہوئے اور سعودی ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے انڈیا سے آنے والے سیاحوں میں مملکت کے ثقافتی ورثے کے مقامات اور بڑے پروجیکٹس کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز نے نئی دہلی میں انڈین نوجوانوں سے بات کی ہے۔
کاروبار کرنے والے ایک نوجوان شری سہگل نے کہا کہ ’یہ زبردست ہے۔۔۔ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے اقتصادی اور تجارتی تعلقات اور ولی عہد محمد سلمان کے لیے ہمارا احترام۔‘
’وہ سعودی عرب کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں اور جس طرح سعودی عرب اور انڈیا کے درمیان تعلقات کو بڑھا رہے ہیں، ہم ان کے لیے بہت زیادہ احترام رکھتے ہیں۔‘
شری سہگل وژن 2023 کے تحت ہونے والے منصوبوں سے متاثر ہیں۔
’سعودی عرب آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کے شہر تبدیل ہو رہے ہیں اور رونالڈو کے آنے سے سعودی فٹ بال میں تبدیلی آ گئی ہے۔‘

جی 20 اجلاس کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان انڈیا کے سرکاری دورے پر ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ایک اور شہری ابھیراج شرما کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے انڈیا کی کوششوں کو مقامی میڈیا پر دیکھ رہے ہیں۔
’حال ہی میں ہم قریب آ گئے ہیں اور ہمارے اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں۔‘
سعودی عرب انڈیا سے آنے والے سیاحوں میں مملکت کے ثقافتی ورثے کے مقامات کو فروغ دے رہا ہے، ابھیراج شرما کو امید ہے کہ سعودی شہری بھی انڈیا کا سفر کریں گے۔
’تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہم چاہتے ہیں کہ سعودی شہری بھی یہاں آئیں۔ میرا پیغام ہے کہ آئیں اور انڈیا گھومیں۔‘

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

حالیہ برسوں میں سعودی عرب اور انڈیا کے درمیان تعلقات تیزی سے آگے بڑھے ہیں تاہم یہ تیزی سے اس وقت آگے بڑھے جب مملکت نے انڈین کارکنوں کے لیے اپنے دروازے کھولے۔
سیاحت کے شعبے سے وابستہ کیرالہ کے نوجوان راجو جان کا کہنا ہے کہ 1980 کی دہائی میں خلیجی روابط ان کی آبائی ریاست میں اچانک خوشحالی کا سبب بنے۔
’گزشتہ 30 یا 40 برس میں سعودی عرب نے انڈین ورکرز کو ملازمت کے بے پناہ مواقع فراہم کیے ہیں۔ میں نے سعودیوں کی سخاوت اور رحم دلی کے بارے میں سنا ہے۔ میں دونوں ملکوں کے درمیان تیزی سے بہتر ہونے والے تعلقات کے بارے میں بہت خوش ہوں۔‘

شیئر: