Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکہ ’نیک نیتی‘ دکھائے، ایرانی صدر

صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ جے سی پی او اے سے دستبردار ہو کر امریکہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اگر امریکہ جوہری معاہدے کو بحال کرنا چاہتا ہے تو اسے ’نیک نیتی اور پختہ ارادے‘ کا اظہار کرنا ہوگا۔
عرب نیوز کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں ایرانی صدر نے کہا کہ ’جے سی پی او اے (جوائنٹ کومپری ہینسو پلان آف ایکشن یا عمل درآمد کا مشترکہ جامع معاہدہ) سے دستبردار ہو کر امریکہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ امریکہ کو نیک نیتی اور ارادے کی پختگی ظاہر کرنی چاہیے۔‘
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوگئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایران پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ ان کے خیال میں یہ معاہدہ انتہائی آسان شرائط پر مبنی تھا۔
سابق صدر باراک اوباما کے دور میں ہونے والے اس معاہدے کو ایک مرتبہ پھر بحال کرنے کی کوششیں کی گئیں تاہم گزشتہ سال ایران کی جانب سے یورپی یونین کی ’ہتمی پیشکش‘ سے انکار کے بعد کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہ ہو سکی۔
جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں صدر ابراہیم رئیسی نے پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ امریکہ درست راستے کا انتخاب کرے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ’امریکہ نے یورپی ممالک کو کمزور کرنے کے لیے یوکرین میں تشدد کی آگ کو بھڑکایا ہے۔ یہ بدقستی سے طویل مدتی منصوبہ ہے۔‘
’ہم دشمنیوں اور جنگ کو ختم کرنے کے لیے کسی بھی قسم کے اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔‘
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ نے ماسکو کی مدد کرنے اور ڈرونز کی فراہمی کو وجہ بناتے ہوئے ایران پر مزید پابندیاں عائد کی تھیں۔

شیئر: