Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایلون مسک کا تمام صارفین سے ایکس استعمال کرنے کی فیس لینے کا عندیہ

ایکس کی جانب سے ابھی تک یہ بات نہیں بتائی گئی کہ پلیٹ فارم پر کتنے پیڈ سبسکرائیبر صارفین ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ ایکس اب تمام صارفین سے پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے فیس لے گا۔
ویب سائٹ ’ٹیک کرنچ‘ کے مطابق ایلون مسک نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات میں بات کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ایکس کی جانب سے تمام صارفین سے تھوڑی سی رقم کو بطور فیس لینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے ایکس پر موجود بوٹ اکاؤںٹس کے مسئلے سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ایلون مسک کہتے ہیں کہ ’بوٹ اکاؤںٹس کی بڑی فوجوں سے نمٹنے کا میرے خیال سے یہی طریقہ ہے۔ کیونکہ ایک بوٹ کو بنانے کے لیے ایک روپے کا دسواں حصہ خرچ ہوتا ہے لہذا اگر بوٹ اکاؤںٹس کو کچھ ڈالر بھی خرچ کرنا پڑے تو ان کو فعال کرنے کے لیے کافی پیسے لگ جائیں گے۔ جب بھی کوئی بوٹ اکاؤںٹ بنانے والا ایک اور بوٹ اکاؤںٹ بنائے گا تو اُسے دوبارہ سے پیسے دینے پڑیں گے۔‘
مسک نے یہ بات نہیں بتائی کہ صارفین کو ٹوئٹر چلانے کے لیے کتنے پیسے دینے پڑیں گے تاہم انہوں نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ یہ فیس بہت کم ہوگی۔
اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ گفتگو میں ایلون مسک نے ایکس کے اعداد و شمار کے بارے میں انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹوئٹر پر 55 کروڑ ماہانہ صارفین ہیں جو ایک دن میں ایک کروڑ سے دو کروڑ پوسٹس کرتے ہیں تاہم یہاں یہ بات واضح نہیں ہو سکی انہوں نے اس یہ ایکٹو اکاؤںٹ بتائے ہیں یا بوٹس کو ملا کر بتایا ہے۔
اس کے علاوہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کی فیس کا دائرہ کار بڑھانے پر بھی کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی یہ بتایا ہے کہ وہ کب سے تمام صارفین سے فیس لینے کا آغاز کریں گے۔
خیال رہے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد اس پلیٹ فارم پر کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
اُن کے مالک بننے کے بعد اِس پلیٹ فارم کا نام ٹوئٹر سے ایکس کر دیا گیا ہے جبکہ اِس پر اکاؤںٹ ویریفائی کرنے کے عمل کو بھی فیس سے جوڑ دیا گیا ہے جس کے بعد اب صارفین بلیو ٹِک لینے کے لیے ماہانہ یا سالانہ فیس ادا کر رہے ہیں۔
ایکس کی جانب سے ابھی تک یہ بات نہیں بتائی گئی کہ پلیٹ فارم پر کتنے پیڈ سبسکرائیبر صارفین ہیں تاہم ایک آزاد ریسرچ کے اندازے کے مطابق ایکس کی پریمیئم سروس بڑی تعداد میں صارفین کو اپنی جانب نہیں کھینچنے میں ناکام رہی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ممکنہ طور پر صرف 8 لاکھ 27 ہزار صارفین ہی ایکس کی پریمیئم سروس (ٹوئٹر بلیو) کو استعمال کر رہے ہیں۔
 

شیئر: