کنگنا رناوت نے کہا کہ ’سکھ برادری کو خالصتانیوں سے خود کو الگ کرنا چاہیے‘ (فوٹو: انڈین ایکسپریس)
بالی وڈ کی سپرسٹار کنگنا رناوت نے سکھ رہنما کی ہلاکت پر انڈیا اور کینیڈا کے درمیان جاری تنازع کے دوران یہ دعویٰ کیا ہے کہ خالصتان کے بارے میں ان کے خیالات کی وجہ سے سکھ برادری ان کی فلموں کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔
کنگنا نے جمعہ کے روز انسٹاگرام سٹوریز پر لکھا کہ ’پنجاب کا یہ حال ہے کہ جب میں نے خالصتانیوں کے خلاف بات کی تو وہ پوری سکھ برادری کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوئے کہ میں پوری کمیونٹی کے خلاف ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج بھی پنجاب میں میری فلموں پر پابندی ہے، ان کو جوش دلا کر گمراہ کرنا سب سے آسان ہے۔‘ مزید پڑھیں
انہوں نے لکھا کہ ’سکھ برادری کو خالصتانیوں سے خود کو الگ کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ سکھوں کو ’اکھنڈ بھارت‘ کی حمایت میں سامنے آنا چاہیے۔‘
’جس طرح ’خالصتانی دہشت گردوں‘ کے خلاف بولنے پر سکھ برادری نے میرا بائیکاٹ کیا ہے، یہ ان کی طرف سے اچھا فیصلہ نہیں ہے۔ خالصتانی دہشت گردی انہیں بری لگتی ہے اور یہ پوری کمیونٹی کی ساکھ اور ان کے مجموعی تاثر کو تباہ کر دے گی۔ جے ہند۔‘
کنگنا رناوت نے اس سے قبل اپنی انسٹاگرام سٹوری میں شُبھ کے منسوخ شدہ انڈیا کے دورے سے متعلق ایک تبصرے کا سکرین شاٹ پوسٹ کیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق کینیڈا میں مقیم سِکھ گلوکار شُبھ نے سوشل میڈیا پر انڈین جھنڈے کی مسخ شدہ تصویر شیئر کی تھی جس کے بعد انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے شو منسوخ ہونے کے بعد ایک وضاحتی بیان جاری کیا تھا۔
شُبھ نے لکھا تھا کہ ’میری سٹوری پر اس پوسٹ کو دوبارہ شیئر کرنے کا میرا مقصد صرف پنجاب کے لیے دعا کرنا تھا کیونکہ ریاست بھر میں بجلی اور انٹرنیٹ بند ہونے کی اطلاعات تھیں۔ اس کے پیچھے کوئی اور سوچ نہیں تھی اور میرا یقینی طور پر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا۔ مجھ پر لگائے گئے الزامات نے مجھے بہت متاثر کیا ہے۔‘
کنگنا اگلی بار پی واسو کی تامل ہارر کامیڈی فلم ’چندر مکھی ٹو‘ میں راگھوا لارنس کے ساتھ نظر آئیں گی۔ یہ فلم 28 ستمبر کو سنیما گھروں میں ریلیز ہونے والی ہے۔ وہ اس سال کے آخر میں فلم ’تیجاس‘ اور ان کی پہلی سولو ڈائریکشن فلم ’ایمرجنسی‘ میں بھی نظر آئیں گی۔