Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اہلیہ کراٹے کی ماہر اور مارتی بہت ہے‘، اماراتی شہری طلاق کے لیے عدالت پہنچ گیا

متاثرہ فریق نے نقصان ثابت کردیا تو اطلاق کا فیصلہ صادر ہوجائے  گا (فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کے شہری نے کراٹے میں بلیک بیلٹ اہلیہ سے بار بار پٹنے پر طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
امارات الیوم کے مطابق اماراتی شہری نے دبئی میں عائلی امور کی عدالت میں طلاق کی درخواست دی ہے۔
 اماراتی شہری کے بقول’ اس کی اہلیہ مبینہ طو پر اسے بہت مارتی ہے اور وہ تشدد کا متحمل نہیں ہوسکتا‘۔ 
دبئی میں عائلی امور کی عدالت کے سربراہ جسٹس عبید المطوع نے بتایا کہ ’عائلی امور کے قانون میں نئی ترامیم کے تحت طلاق کا مطالبہ کرنے والے کو اس بات کا پابند بنادیا گیا ہے کہ وہ خود کو پہنچنے والے نقصان کا ثبوت پیش کرے۔ یہ پابندی علیحدگی کے فیصلے کو مشکل بنانے کے لیے لگائی گئی ہے‘۔ 
انہوں نے بتایا ’ طلاق کا مطالبہ خواتین ہی نہیں مرد بھی کرتے ہیں۔  بعض مرد ایسے ہیں جو اہلیہ سے پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لیے طلاق کی درخواست کررہے ہیں‘۔
مثال کے طور پر نئے کیس میں طلاق کا مطالبہ کرنے والے اماراتی شہری کا کہنا ہے’ اس کی اہلیہ کراٹے میں بیلک بیلٹ ہے اور وہ اسے بار بار زدو کوب کرتی ہے‘۔ 
جسٹس عبید المطوع نے کہا کہ ’عائلی امور کے قانون نے منگنی سے ہر مرحلے تک کی تفصیلات بیان کردی ہیں۔ خاندانی زندگی کومنظم کردیا ہے۔ تحائف، مہر، متعلقہ فریقوں کے کردار اور شادی کے فریقوں سے متعلق تمام امور متعین ہیں‘۔ 
ان کا کہنا تھا’ 2009 سے عائلی امور کے قانون میں ترامیم متعدد مسائل میں بنیادی نوعیت کی ہیں۔ ترمیم کے  تحت طلاق کا مطالبہ کرنے والے کو ثابت کرنا ہوگا  کہ اسے فریق ثانی سے نقصان کب اور کیسے پہنچا‘۔
’اگر متاثرہ فریق نے نقصان ثابت کردیا تو ایسی صورت میں اس کے مطالبے پر طلاق کا فیصلہ صادر ہوجائے  گا۔ ثابت نہ کرنے پر عائلی امور کا جج فریقین کے تنازعات طے کرانے اور مصالحت کے لیے دو ثالث تعینات کرے گا۔ اگر مصالحت نہ ہوسکی تو درپیش حالات کے مطابق فیصلہ صادر ہوگا‘۔ 

شیئر: