Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیراری کی خریداری، اب امریکی صارفین کرپٹو کرنسی میں بھی ادائیگی کر سکیں گے

جن ممالک میں کرپٹو کرنسیوں پر پابندی ہے ان میں چین بھی شامل ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
فیراری نے امریکہ میں اپنی لگژری سپورٹس کاروں کے لیے کرپٹو کرنسی میں قیمت وصول کرنا شروع کر دی ہے اور اپنے امیر صارفین کی درخواستوں کے بعد اس سکیم کو یورپ تک بڑھا دے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق فیراری کے مارکیٹنگ اور کمرشل چیف نے بتایا کہ بلیو چپ کمپنیوں کی اکثریت نے کرپٹو کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ بٹ کوائن اور دیگر ٹوکن کی قدر میں اُتار چڑھاؤ لین دین کے استعمال کے لیے انہیں ناقابل عمل بناتا ہے۔ پیچیدہ ضابطے اور توانائی کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بھی کرپٹو کا پھیلاؤ کم ہو گیا تھا۔
الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا نے 2021 میں سب سے بڑے کرپٹو کوائن بٹ کوائن میں ادائیگی وصول کرنا شروع کی تھی جبکہ اس سے قبل سی ای او ایلون مسک نے ماحولیاتی خدشات کی وجہ سے اسے روک دیا تھا۔
فیراری کے چیف مارکیٹنگ اینڈ کمرشل آفیسر اینریکو گیلیرا نے بتایا کہ کریپٹو کرنسیوں نے نئے سافٹ ویئر متعارف کروانے اور قابل تجدید ذرائع کے بڑے استعمال کے ذریعے اپنے کاربن فُٹ پرنٹ کو کم کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے انٹرویو میں بتایا کہ ’ 2030 تک کاربن کے استعمال کو کم کرنے کا ہدف مکمل طور پر طے شدہ ہے۔‘
فیراری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ مارکیٹ اور ڈیلرز کی درخواستوں کے بعد کیا گیا ہے کیونکہ اس کے بہت سے کلائنٹس نے کرپٹو میں سرمایہ کاری کی ہے۔
اگرچہ کچھ کرپٹو کرنسی جیسے کہ دوسری سب سے بڑی ڈیجیٹل کرنسی ایتھر نے اپنی توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنایا ہے، بٹ کوائن اب بھی اپنی توانائی سے بھرپور کان کنی کے لیے تنقید کی زد میں ہے۔
فیراری نے رواں سال کی پہلی ششماہی میں اپنی 1,800 سے زائد گاڑیاں امریکہ سمیت دیگر خطوں میں بھجوائی ہیں۔
اینریکو گیلیرا نے یہ نہیں بتایا کہ فیراری کو کرپٹو کے ذریعے کتنی کاریں فروخت کرنے کی توقع ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کا آرڈر پورٹ فولیو مضبوط ہے اور 2025 تک مکمل طور پر بُک ہے لیکن کمپنی اسے آزمانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں ان لوگوں سے رابطہ قائم کرنے میں مدد ملے گی جو ضروری نہیں کہ ہمارے کلائنٹ ہوں لیکن فیراری کو افورڈ کر سکتے ہیں۔
اطالوی کمپنی جس نے 2022 میں 13 ہزار سے زائد گاڑیاں فروخت کیں جن کی قیمتیں 200،000 یورو سے شروع ہو کر دو ملین یورو تک ہو چکی ہے، کرپٹو سکیم کو آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی تک یورپ اور دیگر خطوں تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں کرپٹو کو قانونی طور پر قبول کیا جاتا ہے۔
یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ فیراری کی خریداری کرنے والا سب سے بڑا خطہ ہے جو رواں سال کی پہلی ششماہی میں اس کی گاڑیوں کی ترسیل کا 46 فیصد ہے۔
اینریکو گیلیرا کا کہنا تھا کہ ’امریکہ اور یورپ میں دلچسپی ایک جیسی ہے، ہمیں بہت زیادہ فرق نظر نہیں آتا۔‘
جن ممالک میں کرپٹو کرنسیوں پر پابندی ہے ان میں چین بھی شامل ہے۔

شیئر: