Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ جنگ بندی کی قرارداد مسترد کرنے پر سعودی وزیر خارجہ کی سلامتی کونسل پر تنقید

’سعودی عرب جائز حقوق کے حصول تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے‘ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نےغزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے یقین دلایا ہے کہ سعودی عرب جائز حقوق کے حصول تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے یہ بات مصری دار الحکومت قاہرہ میں منعقد امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’کشیدگی کے خاتمے کے لیے سلامتی کونسل کی اب تک کی ناکامی پر افسوس ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے راہداریاں کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’عالمی کمیونٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کو عالمی انسانی حقوق کی پاسداری پر مجبور کیا جائے‘۔
’ایس پی اے‘ کے مطابق وزیرخارجہ سے سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں رونما ہونے والے المناک واقعات کے اس بات کے متقاضی ہیں کہ وہاں فوری طورپرعسکری کارروائیاں روکی جائیں‘۔
فلسطینی شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی کےلیے بین الاقوامی ضوابط اورمشترکہ انسانی اصولوں کی بنیاد پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے‘۔ 
وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اب تک غزہ بحران پرکسی ٹھوس موقف اختیار نہ کرنے کے حوالے سے افسوس کا اظہار کیا۔ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد منظور کرنے میں ناکامی کی مذمت کی۔
انہوں نے محفوظ رہداریوں کو فوری طور پر کھولنے، زخمیوں کے انخلا کی اجازت دینے او رامدادی سامان کی ترسیل کو ممکن بنانے کے عمل پرزوردیا۔ 
وزیر خارجہ نے مزید کہا ’ضرورت اس امر کی ہے کہ خطے میں مستقل بنیادوں پرقیام امن کے لیے سنجیدگی سے کوشش کی جائے تاکہ وہاں جاری تشدد کا جامع حل نکالا جاسکے‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مملکت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’کسی بھی فریق کی جانب سے ہونے والی بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیاں قابل قبول نہیں‘۔
انہوں نے نہتے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے پرمملکت کی جانب سے مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو عالمی قوانین کا احترام کرنے پرمجبورکرنے کےلیے سخت موقف اختیار کرے۔ 
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا’عالمی سطح پر اختیار کیے جانے والے بعض دہرے معیار کو سختی سے رد کرتے ہیں۔ اس حوالے سے محض بیان بازی ہی کافی نہیں ہوگی۔ جامع اورٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے‘۔
عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر دباو ڈالیں کہ وہ فوری طورپر محاصرہ ختم کرتے ہوئے عسکری کارروائیوں کو روکے تاکہ بے گناہ لوگوں کی جانیں مزید ضایع نہ ہوں۔ ہم اسرائیل کی جانب سے فلسطینوں کو جبری بے دخلی کی کوششوں کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہیں‘۔ 
شہزادہ بن فرحان نے اس بات کی یقین دہانی کی کہ مملکت برادر فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کے حوالے سے بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق انکے ساتھ ہے جس میں فلسطینیوں کو انکے جائزحق کی بات کی گئی ہے جس کے تحت وہ 1967 کے مطابق اپنی آزاد ریاست کے حصول کو یقینی بناسکیں۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا’ مملکت کی اولین ترجیح فوجی کشیدگی اوروہاں جاری خون ریزی کو فوری طورپرروکنے کے ساتھ ساتھ متاثرین کو امدادی کی فراہمی ہے‘۔ 
یاد رہے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نیابت کرتے ہوئے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ’قاہرامن سمٹ ‘ میں مملکت کے وفد کی قیادت کررہے ہیں۔ قاہرسمٹ غزہ اورفلسطین کے مسئلے کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پرمصر میں منعقد کی جارہی ہے۔

شیئر: