Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لیول پلیئنگ فیلڈ ایک مخصوص جماعت کو جتوانے کا نام ہے تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا‘

نگراں وزیراعظم نے نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ ’ایئرپورٹ پر بائیو میٹرک کی سہولت معمول کی کارروائی ہے۔‘ (فوٹو: مسلم لیگ ن فیس بک)
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ’لیول پلیئنگ فیلڈ ایک مخصوص جماعت کو جتوانے کا نام ہے تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت یا شخصیت سیاسی عمل سے باہر ہو۔‘
پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عام انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ’انتخابی گہما گہمی شروع ہو چکی ہے، توقع ہے کہ جلد انتخابی شیڈول کا اعلان ہو جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہر سیاسی جماعت کو اپنے بیانیے اور پروگرام پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔ اگر کوئی کہے کہ پارلیمنٹ کا آگ لگا کر بھی چیمپیئن رہوں گا تو قانون یہ نہیں مانتا۔ اب یہ سمجھتے ہیں کہ نگراں حکومت آگ لگانے کا لائسنس دے تو ایسا نہیں ہو سکتا۔‘
’یہ حرکتیں جے یو آئی نے کی ہوتیں تو کیا لوگوں کا پھر بھی یہی موقف ہوتا جو مخصوص جماعت کے لیے ہے۔‘
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ’عدالتی فیصلے سے کسی پر پابندی لگ جاتی ہے تو غلط یا درست ہمیں اسے تسلیم کرنا ہے۔‘
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ’2018 کی لیول پلیئنگ یاد ہے جب جنوبی پنجاب محاذ بنا تھا۔‘
نواز شریف کے ایئرپورٹ بائیومیٹرک کے حوالے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ’نادرا کی جانب سے بائیو میٹرک ایک قانونی حق ہے، نواز شریف کے پاکستانی ہونے کے ناطے ان کی بائیو میٹرک ایک تقاضا تھا۔ ایئرپورٹ پر بائیو میٹرک کی سہولت معمول کی کارروائی ہے جو ہر پاکستانی کو حاصل ہے، اس اقدام کو لیول پلیئنگ فیلڈ سے جوڑنا مناسب نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا کام تمام جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی سیاسی جماعت یا سیاسی رہنما سیاسی عمل سے باہر ہو، تاہم اس حوالے سے عدالتی فیصلوں پر عمل کرنا ہے۔ ہر سیاسی جماعت کو اپنے بیانیے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، وہ اپنی معاشی و سکیورٹی پالیسیوں سمیت ادارہ جاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے حوالے سے اپنا مؤقف دیں، اس مباحثہ پر انتخابات ہوں تو وہ مفید ہوں گے۔‘ 

شیئر: