Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی برآمدات بڑھ کر 102 اعشاریہ چار ارب ریال تک پہنچ گئیں

مجموعی تجارتی برآمدات جولائی کے مقابلے اگست میں 11.3 فیصد بڑھی ہیں۔ ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے مطابق سعودی عرب کی مجموعی برآمدات جولائی کے مقابلے اگست میں 11 اعشاریہ تین فیصد اضافے سے 102اعشاریہ چار بلین ریال تک پہنچ گئیں۔
عرب نیوز کے مطابق تاہم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تجارتی سامان کی برآمدات میں اگست کے دوران 23 اعشاریہ چار فیصد کی سالانہ کمی واقع ہوئی۔
اس کمی کو تیل کی برآمدات میں کمی کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ مملکت نے پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور اس کے اتحادیوں  (اوپیک پلس) کے ساتھ مل کر مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے تیل کی پیداوار کو کم کیا تھا۔
اوپیک پلس نے اپریل میں تیل کی پیداوار میں ایک اعشاریہ دو ملین بیرل یومیہ کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان تجویز کردہ کٹوتیوں میں سعودی عرب نے اپنی پیداوار میں پانچ لاکھ بیرل یومیہ کمی کرنے کا وعدہ کیا۔
مملکت نے جون میں ایک بلین بیرل یومیہ کی اضافی پیداوار میں کٹوتی نافذ کی اور بعد میں اسے دسمبر 2023 تک بڑھا دیا تھا۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے انکشاف کیا کہ اگست 2023 میں سعودی عرب کی تیل کی برآمدات 27 اعشاریہ ایک فیصد کم ہو کر 2022 کے اسی مہینے کے مقابلے میں 77 اعشاریہ 9 بلین ریال رہ گئیں۔
نتیجتاً مجموعی برآمدات میں تیل کا حصہ اگست میں کم ہو کر 76 اعشاریہ ایک فیصد رہ گیا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 79 اعشاریہ ایک فیصد تھا۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے رپورٹ میں مزید بتایا کہ مملکت کی غیر تیل برآمدات بشمول دوبارہ برآمدات، اگست میں سال بہ سال 8 اعشاریہ چھ فیصد کم ہو کر 24 اعشاریہ پانچ بلین ریال پر آ گئیں جب کہ جولائی کے مقابلے میں اس میں 12 اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا۔
اگست میں سعودی عرب کی سب سے اہم برآمدی اشیا پلاسٹک اور ربڑ کی مصنوعات تھیں جو غیر تیل کے تجارتی سامان کی برآمدات کا 26 فیصد تھیں۔
مزید برآں، چین اگست میں مملکت کا بنیادی تجارتی پارٹنر تھا جس کی دنیا کی دوسری بڑی معیشت کو برآمدات 13 اعشاریہ سات بلین ریال یا مجموعی برآمدات کا 13 اعشاریہ چار فیصد تھی۔
چین کے بعد انڈیا اور جنوبی کوریا کا نمبر آتا ہے جس کی مملکت سے برآمدات بالترتیب 9 اعشاریہ ایک بلین ریال اور 8 اعشاریہ پانچ بلین ریال تھی۔
مملکت نے اگست میں چین سے 11 اعشاریہ آٹھ بلین ریال  مالیت کا سامان درآمد کیا۔
جدہ اسلامک پورٹ اگست میں مملکت میں سامان کے داخلے کا سب سے بڑا مقام رہا جس کی مالیت 17 اعشاریہ ایک بلین ریال ہے جو مجموعی درآمدات کا 27 اعشاریہ سات فیصد ہے۔

شیئر: