Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ: ’بُری امپائرنگ اور خراب قوانین کے سبب پاکستان میچ ہارا‘

جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف 271 رنز کا ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر 48 ویں اوور میں حاصل کیا (فوٹو: آئی سی سی)
انڈیا میں جاری ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ایک وکٹ سے شکست دے کر گرین شرٹس کے لیے سیمی فائنل تک رسائی مزید مشکل بنا دی۔
جمعے کو چنئی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 26 ویں میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 270 رنز بنائے تھے۔
جنوبی افریقہ نے 271 رنز کا ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر 48 ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
پاکستان کی یہ میگا ایونٹ میں مسلسل چوتھی ہار ہے اور ان شکستوں کے نہ رُکنے والے سلسلے نے پاکستانی شائقینِ کرکٹ کو غم وغصے میں مبتلا کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد امپائرنگ کو پاکستان کی شکست کی وجہ سمجھ رہے ہیں۔ 46 ویں اوور کی آخری گیند پر تبریز شمسی کے پیڈز پر جب گیند لگی تو آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ نہ دیا جس کے نتیجے میں پاکستان کو ریویو لینا پڑا۔
ریویو میں نظر آیا کہ حارث رؤف کی گیند تبریز شمی کے پیڈز پر لگی اور گیند تیسرے سٹمپ پر ہِٹ ہو رہی تھی لیکن چونکہ آن فیلڈ امپائر پہلے جنوبی افریقی کھلاڑی کو ناٹ آؤٹ دے چکے تھے اس لیے یہ فیصلہ جنوبی افریقہ کے حق میں گیا۔
سابق انڈین کھلاڑی ہربھجن سنگھ نے لکھا کہ ’بُری امپائرنگ اور خراب قوانین کے سبب پاکستان میچ ہارا ہے۔ آئی سی سی کو یہ قانون تبدیل کرنا چاہیے۔ اگر بال سٹمپ کو ہٹ کر رہی ہے تو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ (آن فیلڈ) امپائر نے آؤٹ دیا ہے یا نہیں، ورنہ ٹیکنالوجی کا فائدہ کیا؟‘
کنشکا روشن نامی صارف نے لکھا کہ ’امپائر کے فیصلوں نے جنوبی افریقہ کو میچ جتوایا اور پاکستان کو تکلیف پہنچائی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ایک ایسا میچ جس میں پاکستان کو دو پوائنٹس کی ضرورت تھی اور وہ اُس کا مستحق بھی تھا لیکن میچ امپائر نے چُرا لیا اور جنوبی افریقہ کو دے دیا۔‘
پاکستانی گلوکار علٰ ظفر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر لکھا کہ ان کی نظر میں ’پاکستان جیت گیا‘ کیونکہ تبریز شسمی کے پیڈز پر جب گیند لگی تو وہ وکٹوں کے سامنے تھے۔
ورلڈ کپ میں چھ میچوں میں سے چار میچز ہارنے کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی مشکل ضرور ہوگئی ہے لیکن گرین شرٹس ابھی بھی میگا ایونٹ سے باہر نہیں ہوئے۔
فیضان لاکھانی نے لکھا کہ ’پاکستان ابھی باہر نہیں ہوا لیکن آگے کا راستہ بہت مشکل ہے۔ پاکستان کے لیے اگر اور مگر کی گیم اب شروع ہوگئی ہے۔‘
کرکٹ پر نظر رکھنے والے صحافی ساج صادق کا بھی کہنا ہے کہ ’پاکستان اب تک ٹورنامنٹ سے باہر نہیں ہوا لیکن انہیں اپنے تینوں میچ جیتنے ہیں اور امید کرنی ہے کہ ٹورنامنٹ میں باقی ٹیموں کے میچز بھی اُن کے حق میں جائیں۔‘
پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا اگلا میچ بنگلہ دیش کے خلاف 31 اکتوبر کو ایڈن گارڈن سٹیڈیم کولکتہ میں کھیلے گا۔

شیئر: