Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانس میں خواتین کے جعلی کرکٹ میچز، آئی سی سی کا تحقیقات کا فیصلہ

یہ الزامات فرانس کی سابق خاتون کرکٹر ٹریسی روڈریگوئز نے عائد کیے تھے۔ (فائل فوٹو: فرانس کرکٹ/ایکس)
فرانس کے کرکٹ بورڈ پر خواتین کے جعلی کرکٹ میچز منعقد کروانے کے الزامات پر انٹرنیشنل کرکٹ بورڈ (آئی سی سی) نے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ ’کرک اِنفو‘ کے مطابق فرانس کے کرکٹ بورڈ پر الزامات ہیں کہ انہوں نے آئی سی سی سے فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے خواتین کے جعلی کرکٹ میچز منعقد کروانے کا ڈرامہ رچایا۔
فرانس کے کرکٹ بورڈ کے خلاف سب سے پہلے یہ الزامات سابق فرینچ خاتون کرکٹر ٹریسی روڈریگوز نے عائد کیے تھے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کے الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھتے ہیں اور ان کی جانب سے جلد تحقیقات کا آغاز بھی متوقع ہے۔
ٹریسی روڈریگوز 2021 میں فرانسیسی کرکٹ بورڈ کی رُکن بھی منتخب ہوئی تھیں تاہم رواں برس کے آغاز میں انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ٹریسی روڈریگوز نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘فرانس 24‘ کو بتایا تھا کہ انہیں ایسا محسوس ہوا تھا کہ فرانس میں خواتین کے اُتنے کرکٹ میچز نہیں کھیلے جا رہے جتنے میچز منعقد کروانے کا دعویٰ کرکٹ بورڈ کی جانب سے کیا جا رہا تھا اور اس لیے انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں دو، تین بار وہاں (گراؤنڈز) میں گئی اور دیکھا کہ لوگ وہاں پکنک پر آئے ہوئے ہیں اور سائیکل چلا رہے ہیں۔ لیکن اگلے دن میں وہاں ہونے والے (جعلی) میچز کا نتیجہ آن لائن دیکھ رہی ہوتی تھی۔‘
اس معاملے کی تحقیق ’فرانس 24‘ نے بھی کی اور میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق ان کی ٹیم پیرس میں ویمن ڈویژن کا ایک میچ دیکھنے گئی لیکن وہاں کوئی میچ نہیں ہو رہا تھا لیکن تین دن بعد ’فرانس کے کرکٹ بورڈ نے اس میچ کا نتیجہ اپنی ویب سائٹ پر جاری کر دیا۔‘
ایک رپورٹ کے مطابق ’آئی سی سی فرانس کرکٹ بورڈ کو 60 سے 70 فیصد بجٹ مہیا کر تی ہے جو کہ 2022 میں تقریباً 3 لاکھ 20 ہزار ڈالرز تھا اور آئی سی سی کے  قوانین کے مطابق اس بجٹ میں سے تقریباً آدھی رقم خواتین اور جونیئر کرکٹ کے فروغ کے لیے استعمال ہونا لازمی ہے۔‘

شیئر: