Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کا دورۂ بلوچستان، ’تمام چیزیں واپس ہو رہی ہیں‘

بلوچستان دورے میں شہباز شریف اور مریم نواز سمیت مرکزی قیادت نواز شریف کے ہمراہ ہوگی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے جس کے لیے اندرون مُلک ان کے دورے جاری ہیں۔
مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اُردو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف 13 نومبر کو دو روزہ دورے پر بلوچستان روانہ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف کل (پیر) اور پرسوں دو دنوں کے لیے بلوچستان جائیں گے جہاں وہ پارٹی عہدیداران سے ملاقات کریں گے۔‘
الیکشن کمیشن آف پاکستان اگلے برس آٹھ فروری کو عام انتخابات کا اعلان کر چکا ہے۔ نواز شریف الیکشن سے قبل ملک بھر میں پارٹی پوزیشن بہتر کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے پارٹی رہنماؤں کو ٹاسک بھی سونپ دیے گئے ہیں۔ بلوچستان کے حوالے سے سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو ٹاسک دیا گیا تھا۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق ’ایک ہفتہ پہلے سردار ایاز صادق، نواز شریف کے نمائندے کی حیثیت سے کوئٹہ گئے تھے جہاں انہوں نے چیزوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اب نواز شریف دورہ کریں گے اور اس دورے کا مقصد صرف پارٹی کو متحرک کرنا ہے۔ اس کے علاوہ نواز شریف کے دورے کے دوران بڑی شمولیتیں بھی ہو رہی ہیں۔‘
بلوچستان ایک ایسا خطہ ہے جہاں سے مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت کے خاتمے کے بعد اس کا زوال شروع ہوا اور اکثر رہنما دیگر سیاسی جماعتوں میں چلے گئے۔
اس سے متعلق عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان میں ہماری حکومت تھی۔ پانامہ کے ایشو سے پہلے ہماری حکومت وہاں ختم کی گئی۔ ایک سازش کے تحت عمران خان کے لیے ہماری حکومت ختم کی گئی تھی۔ اب نواز شریف کی آمد سے وہ تمام چیزیں ’ان ڈو‘ ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان سے بڑے نام شمولیت اختیار کریں گے۔ شمولیت کرنے والوں میں الیکٹ ایبلز بھی شامل ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ پارٹی رہنما بھی شمولیت اختیار کر رہے ہیں جو کسی وجہ سے پارٹی سے الگ ہو گئے تھے۔‘
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے چند روز قبل بلوچ رہنما نوابزادہ میر لشکری رئیسانی سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں شہباز شریف نے انہیں ن لیگ میں شمولیت کی دعوت بھی دی تھی۔
نوابزادہ لشکری رئیسانی نے پارٹی میں شمولیت کی دعوت پر شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساتھیوں اور دوستوں سے مشاورت کے بعد اپنے فیصلے سے آگاہ کروں گا۔
 ذرائع کے مطابق نواز شریف کم از کم 20 الیکٹ ایبلز سے ملاقات کریں گے اور انہیں پارٹی میں شامل کریں گے۔
اعظمی بخاری نے ان الیکٹ ایبلز کے نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے بتایا کہ ’بہت ساری شمولیتیں ہو رہی ہیں۔ اس دورے کے دوران بہت سارے نئے اور بڑے نام شامل ہوں گے۔ بلوچستان میں پارٹی بڑا سٹیک کور کرنے جا رہی ہے۔‘
’جو لوگ گذشتہ ادوار میں وفاقی کابینہ کا حصہ تھے یا بلوچستان میں حکومت میں تھے، ان میں سے اکثریت ن لیگ میں شامل ہو رہی ہے۔‘
مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات کے مطابق بلوچستان دورے میں شہباز شریف اور مریم نواز سمیت مرکزی قیادت نواز شریف کے ہمراہ ہوگی۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان میں ایک سازش کے تحت عمران خان کے لیے ہماری حکومت ختم کی گئی تھی۔‘ (فوٹو: اے پی)

ذرائع کے مطابق نواز شریف اپنے دورے کے دوران بلوستان عوامی پارٹی (باپ) کی قیادت سے ملاقات کریں گے جس میں آنے والے الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے لائحہ عمل طے کیا جا سکتا ہے۔
عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ اس دورے میں بلوچستان میں پارٹی کی دیگر قیادت اور تنظیموں سے ملاقاتیں بھی  ہوں گی۔ اصل میں دورے کا مقصد ہی ملاقاتیں اور شمولیتیں ہیں اور شمولیت اختیار کرنے والے سارے بڑے نام ہیں۔

شیئر: