Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ کمزور لیڈر ہیں‘، سویلا بریورمین برطرفی کے بعد برطانوی وزیراعظم پر برہم

سویلا بریورمین کو پیر کے روز حکومتی پالیسی کے خلاف بیانات دینے پر برطرف کیا گیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
برطانیہ کی سابق ہوم سیکریٹری سویلا بریورمین نے نکالے جانے کے ایک روز بعد وزیراعظم رشی سوناک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے طرزعمل کو ’غیریقینی، کمزور اور وعدوں کی خلاف ورزی‘ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق منگل کو سویلا بریورمین نے اپنا استعفٰی شائع کرتے ہوئے کہا کہ ’رشی سوناک اپنے وعدے پورے کرنے میں بار بار ناکام ہوئے۔‘
انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ’ان (رشی سوناک) کا وعدوں کو پورا کرنے کا کوئی ارادہ بھی نہیں تھا۔‘
رشی سوناک کی جانب سے سویلا بریورمین کو پیر کے روز حکومتی نقطہ نظر سے مطابقت نہ رکھنے والے بیانات کے بعد برطرف کر دیا گیا تھا۔
سویلا بریورمین نے گزشتہ ہفتے ایک مضمون میں فلسطین کی حمایت میں منعقد کیے جانے والے مارچ سے نمٹنے کے طریقہ کار پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس سے وزیراعظم رشی سوناک کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔
ناقدین کے مطابق سویلا بریورمین کے مؤقف سے دائیں بازو کے مظاہرین کی حوصلہ افزائی ہوئی اور انہوں نے لندن کی سڑکوں کا رُخ کیا جس سے حکومت کی مشکلات بڑھیں اور وزیراعظم پر دباؤ بڑھا کہ وہ اس پر کارروائی کریں۔
برطانیہ میں حالیہ دنوں میں فلسطین کے حق میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو ’نفرت مارچ‘ قرار دینے پر برطانوی ہوم سیکریٹری سویلا بریورمین کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔
اپنے خط میں سویلا کا کہنا تھا کہ رشی سوناک نے ان کے فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی لگانے کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

سویلا بریورمین نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کو ’ہیٹ مارچ‘ قرار دیا تھا (فوٹو: روئٹرز)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’برطانیہ اس وقت اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ اس کو 20 سالہ تاریخ میں پہلی بار سخت گیریت اور انتہا پسندی کا سامنا ہے۔
’میں افسوس کے ساتھ کہہ رہی ہوں کہ آپ کا ردعمل غیریقینی، کمزور اور رہنمائی کی ان خصوصیات سے محروم تھا، جن کی اس وقت ملک کو ضرورت ہے۔‘
ہوم سیکریٹری کی حیثیت سے بریورمین کشتیوں کے ذریعے برطانیہ آنے والوں کو روانڈا بھجوانے کے حکومت کے زیرالتوا منصوبے کی حامی تھیں جبکہ اس کے قانونی ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ بدھ کو آنا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر روانڈا کے مںصوبے کو بند رکھا جاتا ہے تو برطانیہ کو یورپین کنونشن آن ہیومن رائٹس کو چھوڑ دینا چاہیے، تاہم اس اقدام کو رشی سوناک کی حمایت حاصل نہیں ہوئی۔
انہو نے رشی سوناک پر الزام لگایا کہ اگر حکومت سپریم کورٹ میں کیس ہار جاتی ہے تو ان کے پاس کوئی بی پلان موجود نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان (رشی سوناک) کی جانب سے برطانیہ کو انٹرنیشنل رائٹس معاہدوں سے ہٹانے کے عمل میں ہچکچاہٹ ان وعدوں کی خلاف ورزی ہے جو انہوں نے قوم کے ساتھ کیے کہ جو بھی ہو جائے، ہر صورت کشتیوں کو روکا جائے گا۔‘
وزیراعظم آفس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی بھی نتیجہ آئے لیکن غیرقانونی امیگریشن کو قانونی طریقے سے ہینڈل کیا جائے گا۔

شیئر: