Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ ہونے کے قریب: حماس

یرغمال افراد میں بچے اور عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں۔ (فوٹو: اے پی)
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ ہونے کے قریب ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے رہنما کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔‘
اس کے ساتھ ہی یہ امید بھی پیدا ہو گئی ہے کہ سات اکتوبر کو ان کی عسکریت پسند تنظیم کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔
جنگ کے آغاز کے بعد مذاکرات کار معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کچھ یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے۔
گذشتہ ماہ اسرائیل پر سات اکتوبر کو حملے کے بعد حماس نے لگ بھگ 240 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ان میں کچھ بچے اور عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں۔
یرغمال بنائے گئے افراد میں سے کچھ افراد رہائی پا چکے ہیں یا اسرائیل کی فوج نے رہا  کروائے یا پھر ان کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔
یرغمالیوں کو کہاں پر رکھا گیا ہے اس کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کو غزہ میں رکھا گیا ہے۔
سات اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جو زیادہ تر عام شہری تھے۔
اسرائیل نے حماس کے حملوں کے ردعمل میں غزہ پر بمباری کر رہا ہے۔
غزہ میں حماس کی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق جنگ میں اب تک 13 ہزار 300 افراد مارے گئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔
شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر حماس اور اسلامی جہاد کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان کی تنظیمیں جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط پر متفق ہو گئی ہیں۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک 13 ہزار 300 افراد مارے گئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم اسلامی جہاد نے بھی اسرائیل پر سات اکتوبر کے حملوں میں حصہ لیا تھا۔
اس عبوری معاہدے کے تحت غزہ میں پانچ دن کی جنگ بندی ہو گی۔ جنگ بندی کے بدلے میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیمیں 50 سے 100 کے درمیان افراد کو رہا کریں گی۔
ان میں اسرائیلی شہری اور دیگر قومیتیوں کے لوگ ہوں گے جبکہ فوجی اہلکار شامل نہیں ہوں گے۔
اس مجوزہ معاہدے کے تحت تقریباً 300 فلسطینیوں کو اسرائیل کی جیلوں سے رہا کیا جائے گا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہوں گے۔
پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ ہونے کے قریب ہے۔
پیر کو انسانی ہمدردی کی بین الاقوامی تنظیم ریڈ کراس کی صدر میرجانا سپولجارک کی قطر میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات ہوئی تھی۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے جاری بیان میں کہا ہے کہ میرجانا سپولجارک نے اسرائیل اور غزہ میں جاری لڑائی سے پیدا ہونے والے انسانی مسائل پر بات چیت کی۔

شیئر: