Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی 20 دن میں انٹرا پارٹی انتخابات کروائے ورنہ بلے کا نشان نہیں ملے گا: الیکشن کمیشن

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت شفاف نہیں تھے (فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 20 دن کے میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت شفاف نہیں تھے۔ پارٹی الیکشن نہ کرانے پر انتخابی نشان کے لیے نااہل ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی انتخابات کا انعقاد کر کے سات دن میں رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 13 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا اور پی ٹی آئی یہ فیصلہ سنانے کے لیے بار بار مطالبہ کر رہی تھی۔
ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق پانچ سماعتیں کیں۔ بیرسٹر گوہر علی خان پاکستان تحریک انصاف کے وکیل کے طور پر پیش ہوتے رہے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو دو اگست کو نوٹس جاری کیا تھا جو انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر پی ٹی آئی کو بلّے کے نشان کے لیے نا اہل قرار دینے سے متعلق تھا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’تحریک انصاف نے پارٹی آئین 2022 کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرائے۔‘
شوکاز پر مناسب جواب نہ دینے پر بلّے کا نشان واپس لیے جانے کے قانون سے آگاہ کیا گیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی انتخابات کا انعقاد کر کے سات دن میں رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے (فوٹو: اے ایف پی)

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے اعترضات پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ ’جون 2022 میں انٹرا پارٹی الیکشن پارٹی آئین 2019 کے مطابق کروا کے تفصیلات جمع کروا دی تھیں۔‘
پی ٹی آئی کی قیادت نے نیا پارٹی آئین ستمبر 2022 میں الیکشن کمیشن کو جمع کروا دیا تھا جو الیکشن کمیشن کے اعتراض کے بعد واپس لے لیا گیا تھا۔
 الیکشن کمیشن میں پارٹی قیادت کی طرف سے بیان حلفی بھی جمع کرا دیا گیا تھا۔

بلّے کا نشان پی ٹی آئی کا ہے اور رہے گا: بیرسٹر گوہر علی

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹرگوہر علی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن کمیشن کا فیصلہ سن کر افسوس ہوا، بلّے کا نشان پی ٹی آئی کا ہے اور رہے گا۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بھیجے گئے نوٹس میں الیکشن پر اعتراض کا ذکرنہیں تھا۔ ہم نے پارٹی آئین کے تحت الیکشن کرائے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے اس آرڈر کو مناسب فورم پر چیلنج کریں گے۔‘

شیئر: