Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے علاقے جبل شدا میں کپاس کی کاشت کا کامیاب تجربہ 

باحہ ریجن سعودی عرب کے اہم زرعی علاقوں میں سے ایک ہے۔ (فوٹو: اخبار 24)
سعودی سکالر اور ماحولیاتی امور کے سرگرم کارکن ناصر الشدوی باحہ کی المخواۃ کمشنری کے جبل شدا میں کپاس کی کاشت کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ 
اخبار 24 باحہ ریجن سعودی عرب کے اہم زرعی علاقوں میں سے ایک ہے۔ جہاں زیر زمین آبی ذخائر وافر مقدار میں ہیں اور زمینیں زرخیز ہیں۔ 
ناصرالشدوی نے کہا کہ ’بعض لوگوں کا یہ خیال غلط ہے کہ کپاس کی کاشت مصر اور ان ممالک میں ہو سکتی ہے جہاں کپاس کے فارم ہیں اور جو ممالک روئی برآمد کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’زمینی حقیقت  یہ ہے کہ جنوبی سعودی عرب کے بعض کوہستانی علاقوں میں بھی کپاس کی کاشت ہو رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا ’جبل شدا میں کپاس کی کاشت کا تجربہ اپنی دادی سے متاثر ہوکر کیا۔ میری دادی اپنے گھر کے سامنے ایک کھیت میں کپاس کاشت کرکے روئی کاتا کرتی تھیں۔‘
ناصرالشدوی نے بتایا کہ ’انہوں نے کپاس کی کا شت کا تجربہ  ایک طرح سے دہرایا ہے۔ پہلا تجربہ میری دادی نے کیا تھا۔‘
’کامیاب تجربے سے یہ ثابت ہو گیا کہ دیگر اشیا کی فصلوں کے برعکس کپاس کی کاشت زیادہ محنت طلب ہے اور نہ آبپاشی کے لیے بہت زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کپاس کا پودا چار میٹر اونچا ہوتا ہے اور سال بھر پیداوار دیتا ہے۔ کپاس کے پودے زیادہ طویل نہیں ہوتے۔ جنوبی سعودی عرب کے بعض پہاڑوں میں کپاس کے پودے قدرتی طور پر اگ آتے ہیں جنہیں باحہ ریجن میں ’العطب‘ کہا جاتا ہے۔‘

شیئر: