Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: ’نفرت پر مبنی جرم‘، 3 فلسطینی نژاد طالب علموں کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا

پولیس کے مطابق دو متاثرین امریکی شہری ہیں اور تیسرا امریکہ کا قانونی رہائشی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ میں فائرنگ کر کے تین فلسطینی نژاد طالب علموں کو زخمی کرنے والے حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو امریکی ریاست ورمونٹ کے شہر برلنگٹن میں پیش آیا۔ حکام کے مطابق تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ یہ نفرت پر مبنی جرم ہے۔
برلنگٹن پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ سنیچر کی شام ورمونٹ یونیورسٹی کے قریب ایک مسلح شخص نے تینوں متاثرین کو سڑک پر گولی ماری اور موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس کے مطابق دو متاثرین امریکی شہری ہیں اور تیسرا امریکہ کا قانونی رہائشی ہے، ان تمام کی عمریں 20 برس ہیں۔ حملے کے وقت دو لڑکوں نے مشرق وسطیٰ کا روایتی سکارف کوفیہ پہنا ہوا تھا۔
فلسطینیوں کے لیے کام کرنے والے ایک غیرسرکاری ادارے انسٹی ٹیوٹ فار مڈل ایسٹ انڈرسٹینڈنگ کے مطابق جب حملہ کیا گیا تو متاثرین عربی بول رہے تھے۔ حملہ آور نے تینوں پر چیخنے چلانے اور ہراساں کرنے کے بعد فائرنگ کر دی۔
برلنگٹن پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے چار گولیاں چلائیں۔
فائرنگ کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب سات اکتوبر سے اسرائیل اور حماس کی جاری جنگ کے بعد سے امریکہ بھر میں اسلام اور یہود مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
متاثرین کے اہل خانہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں حکام پر زور دیا گیا کہ وہ فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات نفرت پر مبنی جرم کے طور پر کریں۔
تینوں زخمی ہونے والے طالب علموں کے نام هشام عورتانی، كنان عبد الحميد اور تحسین احمد ہیں۔
پولیس کے مطابق تینوں طالب علم ہسپتال میں ہیں جہاں ’دو کی حالت بہتر ہے جبکہ ایک کو زیادہ مہلک زخم آئے ہیں۔‘

شیئر: