Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون کو ہراساں کرنے پر غیرملکی ڈرائیور کو قید و جرمانہ

خاتون کا کہنا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور نے موبائل پر غیراخلاقی تصاویر بھجوائیں ( فوٹو: عکاظ)
سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک فوجداری عدالت نے سعودی خاتون کو ہراساں کرنے اور موبائل پر غیراخلاقی تصاویر بھیجنے کا الزام ثابت ہونے پر ایک غیرملکی ڈرائیور کو چار سال قید اور 15 ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق سعودی خاتون نے  پولیس سے شکایت کی تھی کہ پاکستانی ڈرائیور گھر سے دفتر آتے جاتے وقت چھیڑ خانی کا مرتکب ہوا ہے اور اس نے میرا موبائل بھی اپنے قبضے میں کرنے کی بھی کوشش کی۔
سعودی خاتون نے بتایا کہ اس نے واٹس ایپ کے ذریعے پاکستانی ڈرائیور کے ساتھ رابطہ کیا اور فون واپس کرنے کو کہا لیکن اس نے ٹال مٹول سے کام لیا۔ 
ڈرائیور نے موبائل واپس کرنے کے لیے بلیک میل کیا اور غیراخلاقی شرط رکھی۔ موبائل پر اخلاق سوز تصاویر اور پیغام بھی بھیجا۔ 
ڈرائیورامتیاز نے سعودی خاتون کا یہ الزام مسترد کیا اور کہا یہ درست ہے کہ خاتون کا موبائل میرے پاس ہے مگر وہ اسے گاڑی میں بھول گئی تھیں۔
ڈرائیور کا کہنا تھا کہ مصروفیت کے باعث ہنگامی بنیاد پر موبائل واپس نہیں کر سکا جہاں تک غیراخلاقی تصاویر بھیجنے کی بات ہے تو ایسا غلطی سے ہوا ہے۔ 
غیرملکی ڈرائیور نے بتایا وہ 14 سال سے مملکت میں مقیم ہے۔ خاتون کو اس کے گھر سے دفتر ہفتے میں پانچ دن لاتا اور لے جاتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ساٹھ ریال اجرت طے ہے۔ 
فوجداری عدالت نے شواہد کی بنیاد پر پاکستانی ڈرائیور کو قید اور جرمانے کی سزا سنا دی۔

شیئر: