Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برازیل کے صدر کا دورہ مملکت ، مشترکہ اعلامیہ جاری

ایکسپو 2030 کی میزبانی پر شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد پیش  کی(فوٹو، ایس پی اے)
برازیل کے صدر  کے دورہ مملکت  کے اختتام پر فریقین کی جانب سے جاری  مشترکہ اعلامیہ میں فلسطین تنازعہ کے مستقل حل اور دونوں ممالک کے مابین رابطہ کونسل کے قیام کا عزم ظاہرکیا۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر برازیل کے صدر دو روزہ دورے پرمملکت پہنچے تھے۔ 
برازیل کے صدر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ریاض کے قصر یمامہ  میں سرکاری مذاکرات کیے۔
برازیل کے صدرنے ایکسپو 2030 کی میزبانی ریاض کو ملنے پر شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد پیش  کی۔ 
فریقین نے دونوں ملکوں کے پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان رابطے بڑھانے اور تجارت میں تنوع پیدا کرنے کی تدابیر پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے  اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان شراکت کا دائرہ وسیع اور مستحکم بنانے  کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ 
برازیل نے اپنے  یہاں اعلی درجے کے منصوبوں میں سعودی کمپنیوں کو سرمایہ لگانے کی ترغیب دی۔
اس حوالے سے سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ذریعے برازیل میں  10 ارب ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ 
فریقین نے دفاع، سائنس، ٹیکنالوجی، تجدد پذیر توانائی، تعلیم، ماحولیات اور  خلا جیسے شعبوں میں شراکت مضبوط بنانے اور تجارت و سرمایہ کاری کا دائرہ وسیع کرنے کی تدابیر کا جائزہ لیا۔ 
فریقین نے خام پیٹرول، پیٹرو مصنوعات، کیمیکل اور کھاد کے شعبوں میں تعاون اور کاروباری شراکت قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ 
فریقین نے دونوں ملکوں میں توانائی اور کان کنی کے  شعبوں میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط  کا خیر مقدم کیا۔ 

برازیل نے ایران کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا (فوٹو، ایس پی اے)

دونوں ممالک کے درمیان جرائم کے انسداد jدہشت گردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے سلسلے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ 
برازیل نے ایران کے ساتھ سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ 
فریقین نے یوکرین بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے  کہا کہ مکالمے اور سفارتی حل کے ذریعے تنازع کو نمٹایا جائے اور بحران کے  منفی اثرات کو قابو کرنے اور امن و استحکام کی بحالی کے لیے ہپر ممکن جدوجہد کی جائے۔ 

شیئر: