Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے ساتھ جی سی سی آزاد تجارتی معاہدے سے متعلق امور پر اتفاق ہو چکا: پاکستان

پاکستان اور جی سی سی نے اگست 2004 میں ایف ٹی اے پر بات چیت کے لیے ایک فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے تھے(فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان خلیج تعاون کونسل کے تحت مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے(ایف ٹی اے) سے جڑے امور پر اتفاق ہو گیا ہے۔
وزیراطلاعات مرتضی سولنگی بیان پاکستان کے نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز کے سعودی عرب کے دورے کے ایک دن بعد اتوار کو سامنے آیا۔
نگراں وزیر تجارت پاکستان اور چھ ممالک پر مشتمل خلیج تعاون کونسل کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ(ایف ٹی اے) کے سرمایہ کاری سے متعلق امور کو حتمی مرحلے تک پہنچانے کے لیے مملکت گئے تھے۔
پیر کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(آئی سی سی آئی) کے صدر احسن بختاوری نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری کی شرائط پر اتفاق انتہائی خوش آئند ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس اتفاق رائے سے خلیج تعاون کونسل کیساتھ 19سال سے زیر التوا آزاد تجارتی معاہدے کی ہموار ہو گئی ہے۔ آزاد تجارتی معاہدے سے پاکستان اور جی سی سی میں ڈیوٹی فری تجارت ہوسکے گی۔‘
’اس معاہدے کے بعد سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی سرمایہ کاری سے معیشت کو استحکام  اور وہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔‘
پاکستان اور جی سی سی نے اگست 2004 میں ایف ٹی اے پر بات چیت کے لیے ایک فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن بعد کے برسوں میں مذاکرات کے صرف چند دور ہی ہو سکے تھے۔
پھر کافی طویل مدت کے بعد جی سی سی اور پاکستان نے 2021 میں بات چیت کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔
گزشتہ برس فریقین نے اس معاہدے پر دستخط کرنے کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے تکنیکی سطح پر بات چیت کی جس سے پاکستان کو چھ ملکی بلاک (جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان، قطر اور کویت شامل ہیں) کو اپنی برآمدات بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اتوار کو ایکس پر کہا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب سرمایہ کاری کے طریقوں پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں جس سے خلیج تعاون کونسل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی توثیق کی راہ ہموار ہو گئی ہے جو کہ گزشتہ 19 برسوں سے زیر التوا ہے۔‘
’اگر اس معاہدے کی منظوری دی جاتی ہے تو یہ تجارت اور سرمایہ کاری کا پہلا معاہدہ ہو گا جو جی سی سی نے گزشتہ 15 برسوں میں کسی بھی ملک کے ساتھ کیا ہے۔‘

شیئر: