Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر مملکت کا عوامی اور نجی سطح پر موقف یکساں ہے، سعودی وزیر خارجہ

شہزادہ فیصل نے استحکام کی واپسی اور امن عمل کی بحالی پر زور دیا۔ (فوٹو: سعودی وزارت خارجہ)
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے امریکی چینل پی بی ایس نیوز آور کو دیے گئے انٹرویو میں تصدیق کی کہ غزہ پر مملکت کا موقف نجی اور عوامی سطح پر یکساں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پروگرام کے میزبان نک شفرین نے شہزادہ فیصل سے سوال کیا کہ ’سعودی عرب کے نجی سطح پر حماس کو تباہ کرنے کے مطالبات عوامی مطالبات سے یکسانیت نہیں رکھتے۔ دوہرا پیغام کیوں دیا جا رہا ہے؟ 
اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے شہزادہ فیصل نے کہا کہ ’کوئی دوہرا پیغام نہیں دیا جا رہا۔ جو ہم نجی طور پر کہتے ہیں اور جو عوامی سطح پر کہتے ہیں وہ بالکل ایک ہے، اور یہ صرف مملکت کے لیے نہیں بلکہ تمام عربوں کے لیے ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’مجھے اس بات پر بے حد فخر ہے کہ جو ہم عوامی سطح پر کہتے ہیں اور جو نجی طور پر وہ ایک ہی ہے۔ لیکن میں مغربی ممالک کی جانب سے مذاکرات میں حصہ لینے والوں کے حوالے سے ایسا نہیں کہہ سکتا۔‘
شہزادہ فیصل نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی جانب سے غزہ پر ’مضبوط موقف اختیار کرنے‘ کی صلاحیت نہ رکھنے پر ناامیدی کا اظہار کیا۔
’ہم نے غزہ میں اس حد کا قتل عام دیکھا ہے جس کی مثال نہیں ملتی اور جو اپنے دفاع کو جواز بنانے کی صورت میں بھی جائز نہیں ہے۔‘
شہزادہ فیصل نے کہا کہ عرب اسلامی کمیٹی غزہ میں مزید ہلاکتیں روکنے کے لیے جنگ بندی پر زور دے گی۔
’شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں سے کسی کے مفادات کی تکمیل نہیں ہوگی، نہ اسرائیل اور نہ ہی اسرائیلی سکیورٹی کے مفادات پورے ہو سکیں گے۔‘
سعودی وزیر خارجہ نے غزہ سے خطے کے دیگر علاقوں میں جنگ پھیلنے کے خدشے اور شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف خبردار کیا۔
انہوں نے کہا ’لوگ ہمارے خطے میں امن کی دلیل پر اپنا اعتماد کھو رہے ہیں، بلکہ سلامتی اور قانونی حیثیت کے بین الاقوامی نظام پر سے بھی اپنا اعتماد کھو رہے ہیں۔‘

غزہ کے معاملے پر شہزادہ فیصل نے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی۔ فوٹو:ایس پی اے

سنیچر کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل حماس جنگ پر بات چیت کے لیے واشنگٹن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ملاقات کی۔
سعودی پریس ایجنسی پر شائع بیان میں کہا گیا ہے کہ سنیچر کو ہونے والی ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا، غزہ کی پٹی اور گرد و نواح میں ہونے والی پیش رفت سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی معاملات پر بات چیت کی۔
بیان کے مطابق وزرائے خارجہ نے تشدد کی رفتار کم کرنے کے لیے تمام ممکنہ کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس تشدد کے پھیلاؤ کو روکنے پر بھی زور دیا تاکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو اس کے خطرناک اثرات سے بچایا جا سکے۔
شہزادہ فیصل نے استحکام کی واپسی اور امن عمل کی بحالی کے لیے حالات پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق مل سکیں۔
وزرائے خارجہ کی ملاقات میں امریکہ میں تعینات سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بھی موجود تھیں۔

شیئر: