Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرائیوٹ سیکٹر میں سعودی کارکنوں کی تعداد بڑھ کر 2.3 ملین ہو گئی

360 ہزار ایسے شہری شامل ہیں جو پہلی بار لیبر مارکیٹ میں داخل ہوئے(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے جاری اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ ’مملکت کے نجی شعبے میں سعودی شہریوں کی تعداد میں 2019 کے مقابلے میں رواں برس اضافہ ہوا ہے۔‘
ایس پی اے کے مطابق 2019 میں پرائیوٹ سیکٹر میں سعودی کارکنوں کی تعداد 1.7 ملین تھی جو 2023 میں بڑھ کر 2.3 ملین تک پہنچ گئی ہے۔  
نجی شعبے میں روزگار حاصل کرنے والوں میں 360 ہزار ایسے شہری  شامل ہیں جو پہلی بار لیبر مارکیٹ میں داخل ہوئے تھے۔  
 رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2023 کی پہلی سہہ ماہی میں 8.3 فیصد بے روزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی جو وزارت افرادی قوت کی بہتر حکمت عملی کی عکاس ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کی کامیاب منصوبہ بندی کے تحت سعودیوں میں بے روزگاری کے تناسب کو کم کرنے کے لیے مملکت کے وژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر اہداف مقرر کیے گئے جس کے تحت جامع منصوبوں پر کام کیا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں مقامی شہریوں کو روزگار مہیا کیا جا سکے۔ 
وزارت افرادی قوت نے سعودی خواتین میں بھی بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے بہتر منصوبوں پر کام کیا جس سے خواتین میں بے روزگاری کا تناسب 15.7 فیصد تک کم ہوا۔ 
دریں اثنا عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں  2017 کے بعد نجی شعبے میں سعودی خواتین کا تناسب 17 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 35.3 فیصد تک پہنچ گیا۔
مختلف شعبوں میں سعودی خواتین کو اہم اوراعلی عہدوں پر بھی تعینات کیا گیا جن میں بعض نئے قائم ہونے والے شعبے تفریحات اور سیاحت شامل ہیں۔ 
 

شیئر: