Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دی اکانومسٹ‘ نے عمران خان کا مضمون ’آٹھویں مرتبہ‘ پھر پوسٹ کر دیا

عمران خان کا مضمون ’دی اکانومسٹ‘ کے صرف ایکس اکاؤنٹ سے  اب تک 2 کروڑ سے زیادہ ویوز حاصل کر چکا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ نے پیر کی صبح عمران خان کا شائع  کردہ مضمون ایک مرتبہ پھر پوسٹ کر دیا ہے۔ 
پاکستان میں الیکشن سے قبل سوشل میڈیا پر انتخابات کے حوالے متعدد موضوعات میں سے ’دی اکانومسٹ‘ بھی کئی دن سے ٹرینڈ کر رہا ہے اور اب تک اس جریدے نے عمران خان کا لکھا گیا مضمون آٹھویں بار اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے۔
عمران خان کا یہ مضمون ’دی اکانومسٹ‘ کے صرف ایکس اکاؤنٹ سے  اب تک 2 کروڑ سے زیادہ ویوز حاصل کر چکا ہے۔ ویب سائٹ نیوز گُرو کے مطابق ’دی اکانومسٹ‘ کا یہ مضمون 2007 سے اب تک کا سب سے پڑھا جانے والا مضمون بھی بن چکا ہے۔
برطانوی جریدے میں شائع ہونے والے مضمون میں عمران خان نے آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے۔
دی اکانومسٹ نے جمعرات چار جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک مضمون شائع کیا تھا جس کے بعد جہاں پاکستان کی نگراں حکومت کا ردعمل سامنے آیا وہیں سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔
اس سے قبل نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’آج ہم دی اکانومسٹ کے ایڈیٹر کو عمران خان کے ایک مبینہ مضمون کے بارے میں لکھ رہے ہیں جو اس جریدے میں شائع کیا گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ بات حیران کن اور پریشان کن ہے کہ ایسے نمایاں میڈیا نے ایک ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا ہو چکی ہے۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے اڈیالہ جیل کے حکام کا بھی موقف سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ برطانوی جریدے میں شائع ہونے والا عمران خان کا مضمون ان کی اپنی تحریر نہیں ہے۔
جیل حکام کا مزید کہنا تھا کہ بیرک میں عمران خان کو کاغذ اور قلم کی سہولت میسر نہیں ہے اور وہاں کوئی ایسا ذریعہ موجود نہیں  کہ وہ جیل میں کچھ لکھ سکیں۔
آئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیر کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا مضمون تحریری شکل میں جیل سے باہر نہیں گیا، اگر ایسا ہوتا تو بڑی کارروائی ہو چکی ہوتی۔

شیئر: