برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ نے پیر کی صبح عمران خان کا شائع کردہ مضمون ایک مرتبہ پھر پوسٹ کر دیا ہے۔
پاکستان میں الیکشن سے قبل سوشل میڈیا پر انتخابات کے حوالے متعدد موضوعات میں سے ’دی اکانومسٹ‘ بھی کئی دن سے ٹرینڈ کر رہا ہے اور اب تک اس جریدے نے عمران خان کا لکھا گیا مضمون آٹھویں بار اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
عمران خان کا یہ مضمون ’دی اکانومسٹ‘ کے صرف ایکس اکاؤنٹ سے اب تک 2 کروڑ سے زیادہ ویوز حاصل کر چکا ہے۔ ویب سائٹ نیوز گُرو کے مطابق ’دی اکانومسٹ‘ کا یہ مضمون 2007 سے اب تک کا سب سے پڑھا جانے والا مضمون بھی بن چکا ہے۔
برطانوی جریدے میں شائع ہونے والے مضمون میں عمران خان نے آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے۔
Today, we are writing to the Editor of @TheEconomist about an article purportedly written by Mr. Imran Khan. It is puzzling and disconcerting that such an esteemed media outlet published an article in the name of an individual who is in jail and has been convicted.
We believe… pic.twitter.com/iU5UlbGMMv
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) January 5, 2024
دی اکانومسٹ نے جمعرات چار جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک مضمون شائع کیا تھا جس کے بعد جہاں پاکستان کی نگراں حکومت کا ردعمل سامنے آیا وہیں سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔
اس سے قبل نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’آج ہم دی اکانومسٹ کے ایڈیٹر کو عمران خان کے ایک مبینہ مضمون کے بارے میں لکھ رہے ہیں جو اس جریدے میں شائع کیا گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ بات حیران کن اور پریشان کن ہے کہ ایسے نمایاں میڈیا نے ایک ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا ہو چکی ہے۔‘
Today, we are writing to the Editor of @TheEconomist about an article purportedly written by Mr. Imran Khan. It is puzzling and disconcerting that such an esteemed media outlet published an article in the name of an individual who is in jail and has been convicted.
We believe… pic.twitter.com/iU5UlbGMMv
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) January 5, 2024