Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو مسترد کر دیا

کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت ہوا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے منگل کو غزہ کے باشندوں کی جبری بے دخلی، غزہ کی پٹی پر دوبارہ قبضے اور بستیوں کی تعمیر سے متعلق اسرائیلی عزائم کو مسترد کردیا۔
 خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت ہوا ہے۔ 
 وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ’ کابینہ میں علاقائی و بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فلسطینی علاقوں کی تازہ صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔‘ 
اجلاس میں غزہ پٹی پر ناجائز قبضہ بحال کرنے، یہودی بستیوں کی تعمیر اور غزہ سے اس کے باشندوں کی بے دخلی سے متعلق اسرائیلی حکام کے بیانات کو مسترد کیا گیا۔
یہ واضح کیا گیا کہ ’انسانی قانون اور بین الاقوامی قانونی ضوابط کی خلاف ورزی پر احتساب کا نظام موثر کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو مل کر کوشش کرنا ہوں گی۔‘
 کابینہ کا کہنا تھا ’سعودی عرب تیل کی منڈی میں استحکام اور توازن کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حامی تھا اور رہے گا۔‘ 
اجلاس نے اوپیک پلس میں شامل ممالک کی ان کوششوں کو سراہا جو 10 دسمبر 2016 کو اعلان تعاون کی پابندی برقرار رکھنے کے لیے کی جارہی ہیں۔ 
وزیر اطلاعات نے بتایا’ اجلاس کے دوران اہم شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کیے جانے کے خوشگوار نتائج، مجموعی قومی پیداوار میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار اور ترقیاتی عمل کا جائزہ لیا۔‘ 
اجلاس میں کہا گیا کہ’ یہ سعودی وژن 203.0 کے اہداف کے عین مطابق ہے۔ اس سے پائیدار ترقی اور خوشحال مستقبل کا سفر طے ہوگا۔‘
کابینہ نے اجلاس کے دوران 17 قراردادیں بھی جاری کی ہیں۔
بیلاروس کے ساتھ زراعت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر ماحولیات و پانی و زراعت، کینیڈا کے ساتھ براہ راست سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر سرمایہ کاری، اقتصادی و ترقیاتی تعاون کی تنظیم (او ای سی ڈی) کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کا اختیار وزیر پٹرولیم کو تفویض کیا گیا۔
 کابینہ نے ماریشس کے ساتھ سیاحتی شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت، چلی کے ساتھ براہ راست سرمایہ کاری کے معاہدے اور کھارے پانی کو استعمال کے قابل بنانے کے سلسلے میں انڈیا کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دی ہے۔

شیئر: