Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سے کشیدگی ظاہر کرتی ہے ایران خطے میں زیادہ پسند نہیں کیا جاتا: امریکہ

جان کِربی کا کہنا ہے کہ ’ہم کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے، پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں‘ (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ’ایران اور پاکستان کے درمیان رواں ہفتے ہونے والے فضائی حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران خطے میں زیادہ پسند نہیں کیا جاتا۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پاکستان کی جانب سے جمعرات کو ایران کے اندر علیحدگی پسند عسکریت پسندوں پر حملے کیے گئے تھے۔
پاکستان نے یہ جوابی حملے ایران کی جانب سے پاکستانی علاقے میں کیے گئے حملے کے دو روز بعد کیے ہیں جب ایران نے کہا تھا کہ اس نے پاکستان کے اندر ایک ’دہشت گرد گروپ‘ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
جو بائیڈن اس حوالے سے جمعرات کو مزید کہا کہ ’جیسا کہ آپ کو معلوم ہے، ایران کو خطے میں خاص طور پر پسند نہیں کیا جاتا، اور یہ معاملہ کہاں جاتا ہے، ہم ابھی اس پر کام کر رہے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ کہاں جاتا ہے۔‘ 
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدہ صورت حال پر بات کی ہے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کِربی نے ایران اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ ’دونوں ممالک ایک دوسرے کی سرزمین پر فضائی حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافے سے گریز کریں۔‘
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اِس صُورتِ حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، ہم دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے۔‘
’ہم جنوبی ایشیا اور وسطِ ایشیا میں کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے، ہم متعلقہ پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘   

شیئر: