Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں ڈیوس کپ، انڈین ٹیم کی 59 سال بعد پاکستان آمد

پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے ڈیوس کپ گروپ ون ٹائی کے مقابلوں کے لیے بھارتی ٹینس ٹیم اس وقت اسلام آباد میں موجود ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ کے میچز 3 اور 4 فروری کو اسلام آباد میں ہی کھیلے جائیں گے۔
ڈیوس کپ کھیلنے کے لیے انڈیا کی ٹینس ٹیم 59 سال بعد پاکستان پہنچی ہے۔ انڈین ٹینس ٹیم آخری بار 1964 میں پاکستان آئی تھی۔اُس وقت انڈین ٹیم نے پاکستان کو چار صفر سے شکست دی تھی۔
پاکستان نے گزشتہ 16 برس کے دوران سکیورٹی مسائل کی وجہ سے ڈیوس کپ کے کسی ٹائی میچ کی میزبانی نہیں کی۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ڈیوس کپ کے ٹائی میچز کے پاکستان میں انعقاد پر پابندی عائد کر رکھی تھی جو کہ 2017 میں ختم ہوئی۔
انڈین ٹینس ٹیم میں 5 کھلاڑی شامل ہیں جبکہ آفیشلز میں 2 فز یو اور ایک ایک کوچ، منیجر اور کو آرڈینیٹر شامل ہیں۔
انڈین  ٹیم پاکستان میں انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے تحت شیڈول ڈیوس کپ ٹینس ٹائی کھیلے گی۔ ڈیوس کپ کے لیے اسلام آباد پہنچنے والی انڈین  ٹیم کے ہمراہ انڈین صحافی بھی پاکستان آئے ہیں۔
انڈین ٹینس ٹیم اسلام آباد میں ٹینس کمپلیکس کے پاس مقامی ہوٹل میں قیام کر رہی ہے۔
پاکستان ٹینس ٹیم میں کون کون شامل ہے؟

 پاکستان اور مہمان انڈین ٹیم ڈیوس کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں اب تک دو پریکٹس سیشن کر چکی ہیں: تصویر پاکستان ٹینس فیڈریشن

پاکستان ٹیننس فیڈریشن نے ڈیوس کپ کے لیے پاکستان کی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔5 رکنی ٹیم میں محمد مرتضیٰ،حسام الحق،اکیل خان،محمد شعیب اور برکت اللہ شامل ہیں۔
پاکستان انڈیا کے ساتھ دو ڈبلز اور دو سنگلز میچز ہفتہ اور اتوار کو کھیل گا۔بارش کی صورت میں پیر کو ریزرو ڈے کے طور پر رکھا گیا ہے۔
پاکستان نے سمتبر 2023 میں ڈیوس کپ کے گروپ ون کیلیے کوالیفائی کیا تھا۔
سمتبر 2022 میں کھیلے جانے والے کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے مدمقابل مہمان انڈونیشیا کے کھلاڑیوں کو شکست دے کر عالمی ٹینس کی رینکنگ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیوس کپ کے گروپ ون کے لیے بھی کوالیفائی کیا تھا۔
دونوں ٹیمیں اب تک دو پریکٹس سیشن کر چکیں ہیں۔ پاکستان اور مہمان انڈین ٹیم ڈیوس کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں اب تک دو پریکٹس سیشن کر چکی ہیں۔
انڈین ٹینس ٹیم کو سخت سکیورٹی میں مقامی ہوٹل سے پاکستان سپورٹس بورڈ لایا جاتا ہے جہاں انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں نروشن کمپلیکس میں گراس کورٹ پر پریکٹس کرتی ہیں۔
پاکستان یا انڈیا میں سے پلڑا کس کا بھاری؟
ڈیوس کپ میں پاکستان ٹینس ٹیم کے سابق کوچ فضل سبحان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوس کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔کیونکہ اس بار دونوں ٹیمیں ہم پلہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے عقیل خان اور حسام الحق میچ ونر ثابت ہو سکتے ہیں۔ دونوں پلیئرز تجربہ کار ہونے کے ساتھ ساتھ با صلاحیت بھی ہیں۔تاہم دیگر کھلاڑی بھی کسی سے کم نہیں۔
فضل سبحان سمجتے ہیں کہ 59 سال بعد انڈین  ٹینس ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے اور پاکستان کی ایک کامیابی ہے۔شائقین کو ٹینس کے اچھے میچز دیکھنے کو ملیں گے۔
پاکستان ٹیم کے لیے ڈیوس کپ کتنا اہم؟
فضل سبحان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک اگر ڈیوس کپ کھیلتا ہے تو یہ اُس کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔پاکستان کا اپنے روایتی حریف انڈیا کے ساتھ ڈیوس کپ کھیلنا ملک میں ٹینس کا ٹیلنٹ ہونے کا واضح ثبوت ہے۔
کامیابی کہ صورتحال پاکستان کی جہاں عالمی رینکنگ بہتر ہو گی تو وہیں اگلے راؤنڈ تک کوالیفائی کرنے کا موقع بھی ملے گا۔
'ڈیوس کپ جونیئرز پلیئرز کے لیے کچھ سیکھنے کا سنہری موقع ہے'
فضل سبحان کے مطابق ڈیوس کپ دنیائے ٹینس کا ایک ںڑا معرکہ ہے۔پاکستان میں ہونے والے میچز جونیئر ٹینس پلیئرز کو بھی سیکھنے کا موقع فراہم کریں گے۔
جونیئر کھلاڑی نہ صرف پاکستانی کیمپ سے رہنمائی حاصل کر سکتے بلکہ انڈین ٹینس ٹیم سے بھی آنہیں کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
'پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔ مناسب ماحول کی ضرورت ہے'

پاکستان نے گزشتہ 16 برس کے دوران سکیورٹی مسائل کی وجہ سے ڈیوس کپ کے کسی ٹائی میچ کی میزبانی نہیں کی: پاکستان ٹینس فیڈریشن

فضل سبحان نے پاکستان میں ٹیننس کے ٹیلنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 20 یا 30 سال پہلے مخلتف ممالک کے درمیان جب ٹینس میچز ہوا کرتے تھے تو اُس میں پاکستانی پلیئرز کی دھوم ہوا کرتی تھی۔
ہارون رحیم جیسے عظیم کھلاڑی دنیائے ٹینس میں اپنا لوہا منوایا تھاآج دوبارہ ٹینس میں ملکوں کے درمیان میچز کی ضرورت ہے۔ جس سے مخفی ٹیلنٹ سامنے آتا ہے۔
ٹینس کے فروغ سپانسرز کا کرارا اہم
فضل سبحان کا کہنا تھا کہ دیگر شعبوں کی طرح آج پاکستان ٹیننس فیڈریشن بھی مالی بحران کا شکار رہتی ہے۔ملک میں صرف مخصوص کھیل کو سپانسر کرنے کی بجائے نجی کمپنیوں کو ایسے کھیلوں میں بھی تعاون کرنا چاہیے تا کہ پاکستان میں ٹیننس کو فروغ دیا جا سکے۔
انڈیا سے میچ کے لیے تیاری مکمل ہے: عقیل خان 
ڈیوس کپ کے لیے پاکستانی سکواڈ کا حصہ ٹیننس پلیئر عقیل خان نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ڈیوس کپ گروپ ون ٹائی کے لیے ہم پہلے سے محنت کر رہے تھے۔سب لڑکوں نے ان تھک محنت کی ہے اب ہم انڈیا  کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عقیل خان کے مطابق ڈیوس کپ جیسے بڑے پلیٹ فارم پر اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے بھرپور تیاری ہے۔ اس موقع پر پاکستان کی نمائندگی کرنا اُن کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔
'پاکستان انڈیا ٹینس مقابلہ،عوام کی توجہ کا مرکز بنے گا ' 
عقیل خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان میں شائقین کو ٹینس کے زیادہ میچز دیکھنے کو نہیں ملتے۔تاہم اس بار پاکستان اور انڈیا کا ڈیوس کپ میں مقابلہ عوام کی ٹینس میں توجہ مبذول کروانے کا ذریعہ بنے گا 
ڈیوس کپ میں انڈیا کی میزبانی عالمی معیار کے مطابق کر رہے ہیں: پاکستان ٹیننس فیڈریشن 
پاکستان ٹیننس فیڈریشن کے نینشل ڈائریکٹر ڈیویلپمنٹ محمد عاصم نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ڈیوس کپ کی میزبانی پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔ہم عالمی معیار کے مطابق میچز کا انعقاد کروا رہے ہیں۔ انڈین  ٹیم کو بھی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں 

شیئر: