Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان میں دھماکے، بعض علاقوں میں انتخابی عمل متاثر ہو سکتا ہے: تجزیہ کار 

بلوچستان کی نگراں حکومت نے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے(فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں عام انتخابات 2024 سے صرف ایک روز قبل صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑی کارروائیاں رپورٹ ہوئیں۔
بلوچستان کے ضلع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی جبکہ 46 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بلوچستان کی نگراں حکومت نے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ملکی سیاسی صورت حال پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیاں مخصوص علاقوں میں انتخابی سرگرمیوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔ 
سینیئر تجزیہ کار اور صحافی رحمان اظہر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’انتخابات سے قبل ایسی کارروائیاں انتخابی ماحول پر کسی حد تک اثرانداز ہوں گی۔ بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے ووٹرز پریشانی کا شکار ہوں گے۔‘ 
رحمان اظہر کے مطابق ’بلوچستان کے ضلع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں خوف کی فضا پیدا ہو سکتی ہے۔ اب دیکھنا ہے کہ کل وہاں سیکیورٹی کے کیسے انتظامات کیے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ملک کے دیگر علاقوں میں انتخابی مہم متاثر نہیں ہو گی۔حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کل فول پروف سیکورٹی انتظامات کرنے ہوں گے۔‘
سینیئر تجزیہ کار عامر ضیاء نے اردو نیوز کو بتایا کہ دہشت گرد کارروائیوں میں 30 کے قریب ہلاکتیں ہوئی ہیں۔اس کے صوبہ بلوچستان پر اثرات ہوں گے۔
انہوں نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’بلوچستان کے دو اضلاع میں الیکشن ڈے کی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔ بلوچستان اور ملک کے دیگر علاقوں میں سکیورٹی اداروں کو پولنگ سٹیشنز پر مکمل سیکیورٹی فراہم کرنا ہو گی۔‘

سیاسی قیادت کا اظہارِ مذمت

مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بلوچستان کے علاقوں پشین اور قلعہ سیف اللہ میں دہشت گرد کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔
 انہوں نے اپنے بیان میں قیمتی جانی نقصان پر  دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ’الیکشن سے چند گھنٹے پہلے یہ بزدلانہ دہشت گرد حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔‘
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی بلوچستان میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’وفاقی اور نگراں بلوچستان حکومت قلعہ سیف اللہ اور پشین کے واقعات میں ملوث مجرموں کی گرفتاری کو یقینی بنائے۔ دہشت گردی میں ملوث مجرم ناقابل معافی ہیں۔‘
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے بلوچستان میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے افسوس ناک واقعات ہر پاکستانی کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔‘
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بھی بلوچستان میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ’دھماکوں میں شہید افراد کے اہل خانہ کے غم میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔نگراں حکومت اور سیکیورٹی ادارے حالات کی سنگینی کا ادراک کریں۔‘
’ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو تحفظ کا احساس دلائے۔ معصوم شہریوں کو بے گناہ قتل کرنے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔‘

شیئر: