Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چوہدری شجاعت حسین کی پرویز الٰہی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات

الیکشن نتائج میں نواز شریف کے طرزِ سیاست کے لیے کیا پیغام ہے؟

پی پی نے حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا تھا؟
’نئی حکومت گذشتہ حکومت کا ہی تسلسل مگر کمزور ہوگی‘
انتخابی نتائج مسترد، جے یو آئی کا اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان
وہ ’بچے‘ جو اپنے بڑوں کے سیاسی مستقبل کے فیصلے کرتے رہے

حکومت سازی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کوارڈینیشن کمیٹیوں کا دوسرا مشترکہ اجلاس

حکومت سازی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی کوارڈینیشن کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں حکومت سازی کے حوالے سے معاملات آگے بڑھے ہیں۔ طے کیا گیا کہ کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی مشاورت کی تیسری نشست جمعے کو ہوگی۔
اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے سینیٹر اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان شریک ہوئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، سردار بہادر خان سیہڑ، ندیم افضل چن اور شازی خان شریک ہوئے۔
حکومت سازی کے حوالے سے اجلاس کے دوسرے دور میں طے پایا کہ دونوں کمیٹیوں کے نمائندگان اپنی سیاسی قیادت سے مشاورت کے بعد کل تیسرا راؤنڈ منعقد کریں گے تاکہ سفارشات کو حتمی شکل دی جا سکے۔

شجاعت حسین کی پرویز الٰہی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات

مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے۔
مسلم لیگ ق کے ترجمان مصطفیٰ ملک نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی تصدیق کی ہے۔
مصطفیٰ ملک کے مطابق ملاقات میں چوہدری وجاہت حسین، چوہدری شافع حسین، چوہدری سالک حسین اور منتہا اشرف بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’ملاقات مکمل غیر سیاسی تھی، اسے سیاسی رنگ دینا غلط ہے۔ ملاقات میں سیاسی صورت حال پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔‘
مسلم لیگ ق کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی میں بہت محبت کا رشتہ ہے۔ ملاقات خاندانی روایات کے تحت ہوئی۔
’چوہدری پرویز الٰہی کی صحت کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین اورخاندان کو تشویش لاحق تھی۔‘

‏پی ٹی آئی کی اعلی قیادت نے جے یو آئی سے رابطہ کر لیا

پاکستان تحریک انصاف کی اعلی قیادت نے اپنے سیاسی حریف جمیعت علمائے اسلام سے رابطے کا فیصلہ کر لیا۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر علی کی قیادت میں 5 رکنی  وفد آج رات مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کرے گا۔ 
وفد میں بیرسٹر گوہر علی کے ہمراہ اسد قیصر، بیرسٹر سیف اور آخوند زادہ حسین احمد شامل ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جے یو آئی کو ملکر حکومت بنانے کی دعوت دی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمان پہلے ہی پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کا اشارہ دے چکے ہیں

حکومت سازی کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اجلاس

حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کی کمیٹیوں کا اجلاس آج شام چھ بجے ہو گا۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کمیٹییوں کہ یہ دوسرا اجلاس ہے۔ گذشتہ روز اس سلسلے کا پہلا اجلاس ہوا تھا جس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینیٹر اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان اجلاس میں شریک ہوئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندگی سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔
کمیٹی نے اتفاق کیا کہ جلد سے جلد حکومت سازی کے عمل کو مکمل کیا جائے گا۔ کمیٹی مشاورت سے مرتب کردہ تجاویز قائدین کو پیش کی جائیں گی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں قیادت حتمی فیصلہ کرے گی۔
پی ٹی آئی کے اسلم اقبال وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدوار، سنیچر کو ملک گیر احتجاج 
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اسلم اقبال پنجاب میں پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اڈلایہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’انتخابی نتائج کے خلاف سنیچر کو پاکستان بھر میں پُرامن احتجاج کریں گے۔‘

مسلم لیگ ق کے سربراہ  چوہدری شجاعت حسین پرویز الٰہی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں ملاقات کریں گے۔
چوہدری شجاعت حسین موجودہ سیاسی صورتحال پر پرویز الٰہی سے بات چیت کریں گے۔
 الیکشن کمیشن کا عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن نے لاہور کے قومی اسمبلی حلقہ سے عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’الیکشن کمیشن عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لے رہا ہے، پہلے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر فیصلہ ہو گا۔‘
چیف  جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ’الیکشن کمیشن نے غلطی تسلیم کر لی، الیکشن کمیشن سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔‘
سلمان اکرم راجہ کے وکیل نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن فارم 49 کو بھی واپس لے رہے ہیں؟ جس پر عدالت نے کہا کہ ’یہ باقی معاملات آپ الیکشن کمیشن جا کر کہیے۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تمام پارٹیوں پر مشتمل قومی حکومت بنانے پر غور کیا جائے: خواجہ سعد رفیق

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے تمام جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت بنانے پر غور کا مشورہ دیا ہے۔
جمعرات کو ایکس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وفاق میں حکومت سازی کے لیے سادہ اکثریت کسی کے پاس نہیں۔‘
ان کے مطابق ’باہمی نفرت عروج پر ہے، میری ذاتی رائے میں شدید معاشی بحران سے نکلنے، تقسیم در تقسیم کا عمل روکنے، سیاسی تناؤ اور باہمی تلخیاں کم کرنے کے لیے انا اور ضد کے بت توڑ دیے جائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک خاص مدت کے لیے قومی اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل پر ٹھنڈے دل سے غور کیا جائے۔‘
خیال رہے خواجہ سعد رفیق حالیہ الیکشن میں اپنی نشست پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار سردار لطیف کھوسہ کے مقابلے میں ہار گئے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انتخابات کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر بات نہیں کریں گے: ترجمان دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ انتخابات کے حوالے سے جو مبصرین کی جانب سے بیانات سامنے آئے ہیں، ان میں بہت سے بیانات حقیقت پر مبنی نہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دفتر خارجہ کی جانب سے پہلے ہی الیکشن کے حوالے سے بیان جاری ہو چکا ہے۔ ’پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں عوام کو اظہار رائے کی آزادی ہے، یہ پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی رائے کا آزادنہ استعمال کر سکیں۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا ادارہ تمام انتخابی عمل کی نگرانی کر رہا تھا، دولت مشترکہ کے وفد کی جانب سے پاکستان میں انتخابی عمل کی شفافیت کی بات کی گئی، انتخابات کے حوالے سے جو میڈیا رپورٹس سامنے آئی ہیں ان پر ہم بات نہیں کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے نامزد وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنے کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔

کشمیر کے چیف الیکشنر کمشنر نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ڈپٹی کمشنر کو علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 14 فروری کو خیبر پختونخوا کے نامزد وزیراعلٰی کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔
علی امین گنڈاپور کے خلاف کشمیر کے انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا کیس ہے۔ 
پی ٹی آئی کے ترجمان معظم علی بٹ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ایف آئی آر کے سامنے آنے کے بعد فوری طور پر ضمانت  قبل از گرفتاری کرنی پڑے گی جو ایک قانونی طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اس سے پہلے بھی تمام کیسز میں ضمانت حاصل کر چکے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شیئر: