Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوم تاسیس پر قدیم سعودی ملبوسات کی مانگ بڑھ گئی مگر خریداری میں غیر ملکی آگے

عام دنوں کے مقابلے میں ان دنوں سعودی لباس کی خریداری بڑھی ہے ۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی عرب کا یوم تاسیس جو جعمرات 22 فروری 2024 کو منایا جائے گا اس کی تیاریاں جاری ہیں۔ بازار میں ماضی میں استعمال ہونے والے روایتی لباس اور اشیا کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
العربیہ چینل کے مطابق اس وقت جہاں سعودی شہری یوم تاسیس کے لیے مختلف روایتی اشیا اور ملبوسات خرید رہے ہیں وہیں مملکت میں مقیم غیرملکی بھی ان قدیم روایتی لباس، بیجز اور گھریلو سجاوٹ کی خریداری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
مملکت کا یوم وطنی ہو یا یوم تاسیس یہاں مقیم غیرملکی اسے ہر سال جوش وخروش سے مناتے ہیں۔ اس دن کو یادگار بنانے کے لیے گرین لائٹس، گھریلو سجاوٹ کی اشیا اور سعودی ملبوسات کی خریداری کی جاتی ہے۔ 

2 دن میں تین ہزار سے زیادہ عقال فروخت ہوچکے۔ (فوٹو العربیہ چینل)

یوم تاسیس کی تیاریوں کےلیے مملکت میں روایتی لباس فروخت کرنے والی دکانوں پر ان دنوں رش ہے۔ مملکت کے قدیم ملبوسات کی طلب بڑھ گئی ہے۔
سعودی روایتی لباس فروخت کرنے والی ایک دکان کے بتایا انہوں نے دو دن کے اندر 3 ہزار سے زیادہ عقال فروخت کیے ہیں جبکہ ثوب اور دیگر اشیا بھی اس دوران فروخت ہورہی ہیں مگ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ زیادہ تر خریدارغیرملکی ہیں۔
ایک اور دکاندار نے بتایا ان دنوں سعودی لباس اور دیگر روایتی اشیا کی خریداری عام دنوں کے مقابلے میں 80 فیصد بڑھی  ہوئی ہے کیونکہ یوم تاسیس قریب ہے اور شہری و غیرملکی خریداری کررہے ہیں۔

یوم تاسیس کی تقریبات سکولوں میں بھی ہوتی ہیں۔ (فوٹو العربیہ چینل)

ایک دکاندار کا اس حوالے سے کہنا تھا اس وقت لوگ سعودی لباس، عقال، ثوب، بشت، شماغ اور اسی طرح کی دیگر اشیا سب سے زیادہ خرید رہے ہیں۔
ایک اور دکاندار نے بتایا کہ سعودی لباس اور دیگر اشیا کی خریداری میں بچے پیش پیش ہیں کیونکہ سکولوں میں بھی یوم تاسیس منایا جاتا ہے۔ اس لیے بچوں کو سعودی لباس اور دیگر اشیا کی ضرورت رہتی ہے نیز یوم تاسیس پر سجاوٹ کی گھریلو اشیا میں خواتین بھی دلچسپی دکھا رہی ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: