Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کالعدم کرنے کی استدعا، درخواست گزار کو ’ہر صورت پیش کیا جائے‘:عدالت

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کو پیش کیا جائے، کیس لازمی سنا جائے گا (فوٹو: سکرین شاٹ)
پاکستان کی سپریم کورٹ نے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواست پر سماعت درخواست گزار کی عدم حاضری کے باعث 21 فروری تک ملتوی کر دی ہے اور درخواست گزار کو ہر صورت پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پیر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت شروع کی تو انہوں نے دریافت کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں؟
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست گزار نے درخواست دائر کرنے کے دوسرے روز ہی واپس لینے کی اپیل کر دی تھی۔
عدالتی عملے کے اہلکار نے بتایا کہ درخواست گزار سے بذریعہ فون اور ایڈرس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر نوٹس کی تعمیل نہ کرائی جا سکی۔
اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پہلے درخواست دائر کرتے ہیں اور پھر غائب ہو جاتے ہیں، کیا درخواست محض تشہیر کے لیے دی گئی تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’درخواست گزار کو کسی بھی طرح پیش کریں یہ کیس چلائیں گے۔‘
عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے خود کو فوج کا سابق بریگیڈیئر ظاہر کیا تھا اور انہوں نے درخواست دیتے ہی خود میڈیا پر بھی جاری کر دی تھی۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ ’انتخابات کے حوالے سے درخواست کیا ٹی وی کے لیے دائر ہوئی تھی؟ ایسا نہیں چلے گا۔‘
انہوں نے ہدایت کی کہ ’درخواست گزار سے بذریعہ فون دوبارہ رابطہ کیا جائے۔‘
سپریم کورٹ کے حکم پر درخواست گزار بریگیڈیئر (ر) علی خان کو وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس بھی جاری کیا گیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ ’اس طرح سے سپریم کورٹ کا مذاق نہیں بنایا جا سکتا، کیا پتہ درخواست گزار نے خود درخواست فائل کی تھی بھی یا نہیں۔‘
’کیا پتہ بعد میں آ کر کہہ دے کہ میں نے درخواست واپس نہیں لی۔‘
قاضی فائز عیسٰی نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو متعلقہ ایس ایچ او کے ذریعے درخواست گزار کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سماعت درخواست گزار کے آنے پر ہو گی، جس کے بعد سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

شیئر: