Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل 9 میں ہائی وولٹیج ایکشن جاری، اب تک لیگ میں کیا کیا ہوا؟

ملتان سلطانز چھ پوائٹنس اور بہتر رن ریٹ کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر موجود ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن میں شائقین کرکٹ کو دلچسپ مقابلے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
رواں برس کے ایڈیشن میں اب تک آٹھ میچز ہو چکے ہیں جس میں ملتان سلطانز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، اسلام آباد یونائٹڈ، لاہور قلندرز تین تین جبکہ کراچی کنگز اور پشاور زلمی دو دو میچز کھیل چکی ہیں۔
پی ایس ایل میں شریک چھ ٹیموں میں سے ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ابھی تک کسی بھی میچ میں شکست نہیں ہوئی جبکہ پشاور زلمی اور لاہور قلندرز ابھی تک کوئی بھی میچ نہیں جیت پائی ہیں۔
اسی طرح کراچی کنگز بھی ایک میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ ایک میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دو مرتبہ کی چیمپیئن ٹیم اسلام آباد یونائٹڈ کا بھی ابھی تک کا سفر زیادہ خوشگوار نہیں رہا۔
اسلام آباد یونائٹڈ کو تین میں سے دو میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پی ایس ایل 9 کے پوائنٹس ٹیبل پر اگر نگاہ ڈالی جائے تو ملتان سلطانز چھ پوائٹنس اور بہتر رن ریٹ کے ساتھ پہلے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز چھ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، اسلام آباد یونائٹڈ دو پوائنٹس کے تیسرے، کراچی کنگز دو پوائنٹس کے ساتھ چوتھے جبکہ لاہور قلندرز اور پشاور زلمی صفر پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔
پی ایس ایل 9 میں ابھی تک کوئی بڑا تنازع دیکھنے کو نہیں ملا تاہم جمعرات کو اسلام آباد یونائٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان کھیلے گئے میچ کے بعد نئی بحث نے اُس وقت جنم لیا جبکہ یونائٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ڈی آر ایس ٹیکنالوجی پر سوالیہ نشان اٹھا دیے۔
ہوا کچھ یوں کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز کے 11ویں اوور کی آخری گیند پر آغا سلمان کی گیند پر سویپ شاٹ کھیلنے کی ناکام کوشش میں رائلی رُوسو کو آن فیلڈ امپائر علیم ڈار نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ دے دیا۔
 

کراچی کنگز بھی ایک میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ ایک میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

علیم ڈار کی جانب سے آؤٹ دیے جانے کے بعد رائلی رُوسو نے ریویو لیا جس میں بال ٹریکنگ میں امپیکٹ آؤٹ سائڈ اور ہٹنگ مسنگ کا نتیجہ سامنے آیا اور یوں یہ امپائر کو یہ فیصلہ تبدیل کر کے رائلی رُوسو کو ناٹ آؤٹ دینا پڑا۔
اس بارے میں شاداب خان نے میچ کے بعد یہ الزام لگایا کہ ریویو میں کوئی اور گیند دکھائی گئی ہے اور ڈی آر ایس میں خرابی ہے۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال سے ہم ٹیکنالوجی کی خرابی کی وجہ سے ہارے ہیں۔ ریویو میں کوئی اور گیند دکھائی گئی ہے۔ میں نے بطور لیگ سپنر چار اوورز کروائے ہیں، تب گیند اتنی نہیں گھوم رہی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس نے آؤٹ سائڈ آف سٹمپ (امپیکٹ) کر دیا اور مسنگ (ہٹنگ) بھی کر دیا۔ میرے خیال سے ایسے بڑے ٹورنامنٹ میں ایسی غلطیاں نہیں ہونی چاہیے۔‘

شیئر: