Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹیکسلا کچہری کے باہر خاتون پر تشدد، پولیس اہلکار ملازمت سے برطرف

اہلکار نے بزرگ خاتون کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے بیٹے کو پولیس سے چھڑنے کی کوشش کر رہی تھی۔ فوٹو: سکرین گریب
راولپنڈی پولیس کے سربراہ (سی پی او) سید خالد ہمدانی نے تھانہ ٹیکسلا کے علاقے میں بزرگ خاتون سے ناروا سلوک کرنے والے اے ایس آئی امتیاز ناصر کا محکمہ پولیس سے برخاست کر دیا ہے۔
سنیچر کو جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق ایک وائرل ویڈیو کے ذریعے یہ معاملہ نوٹس میں آیا تھا۔
اہلکار کو ملازمت سے برطرف کیے جانے کے نوٹیفکیشن کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں واضح نظر آیا کہ سرکاری وردی میں ایک بزرگ خاتون کو بڑی تعداد میں لوگوں کے سامنے تھپڑ مار کر زمین پر گرایا۔
اے ایس آئی نے بزرگ خاتون کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے بیٹے کو پولیس اہلکاروں سے چھڑنے کی کوشش کر رہی تھی۔ نوجوان ملزم عدالت سے مفرور اور پولیس کو مطلوب تھا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اے ایس آئی امتیاز ناصر کی اس حرکت کے باعث محکمہ پولیس کی بدنامی ہوئی۔ اور وہ عوام کی نظروں میں محکمہ پولیس کے لیے ایک بدنما داغ کے طور پر آئے۔
برطرفی کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایک ڈسپلن فورس کا حصہ ہوتے ہوئے اُن کو اپنی وردی، قواعد اور ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے ملزم کی گرفتاری کرنی چاہیے تھی۔ جو وہ کرنے میں ناکام رہے۔
جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس طرح اے ایس آئی امتیاز ناصر سنگین محکمانہ بے ضابطگی کے مرتکب قرار پائے اور اُن کے خلاف سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے برطرف کیا جاتا ہے۔
محکمہ پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب پولیس رولز 1975 کے تحت سمری پرسیڈنگز کرتے ہوئے اے ایس آئی امتیاز ناصر کو سخت سزا کے طور پر برخواست کیا جاتا ہے۔
قبل ازیں راولپنڈی پولیس کے سربراہ نے تھانہ وارث خان میں شہری پر تشدد میں ملوث اے ایس آئی شہزاد کو بھی ملازمت سے برطرف کیا تھا۔

شیئر: