Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی: سعودی وزیر خارجہ کا رفح میں فوجی کارروائی کے خلاف اسرائیل کو انتباہ

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ خودمختار ریاست کے قیام سے فلسطینی اپنی منزل کا تعین خود کر سکیں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کے علاقے رفح میں اسرائیل کی جانب سے ممکنہ فوجی کارروائی کے خطرناک نتائج ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق جدہ میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب میں شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے نقل مکانی کی مخالفت پر سعودی عرب کے مؤقف کو دہرایا۔
او آئی سی کا غیرمعمولی اجلاس غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ پر بحث کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ممالک فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ’کچھ ممالک کے مؤقف اور تباہی کی شدت کو سمجھنے میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ علاوہ ازیں ہم نے بہت سے ممالک کوفلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے سنا۔‘ 
عرب امن اقدام کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام کئی عرب اور مسلم اکثریتی ریاستوں کا طویل عرصے سے مطالبہ رہا ہے۔
مسلمان ممالک کا مؤقف ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام 1967 کی سرحدوں کے مطابق ہو جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہوگا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ریاست کے قیام سے فلسطینی اپنے حقوق حاصل کر سکیں گے، محفوظ زندگی گزار سکیں گے اور اپنی منزل کا تعین خود کر سکیں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی کے خلاف خبردار کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

سعودی وزیر خارجہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کی حمایت پر بھی زور دیا اور ادارے کو تحلیل کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے غزہ میں شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب یو این آر ڈبلیو اے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا اور تمام حامیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ محصور غزہ کی پٹی میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے انسانی ہمدردی کے مشن میں اپنا معاون کردار ادا کریں۔
انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے لیے فنڈنگ ​​معطل کرنے والے ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں۔
خیال رہے کہ متعدد ممالک نے یو این آر ڈبلیو اے کے لیے مالی امداد اس وقت ختم کر دی تھی جب اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے ملازمین کا حماس سے تعلق ہے اور وہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔

شیئر: