Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انتخابی دھاندلی‘ کے خلاف پی ٹی آئی کی ریلیاں، لاہور میں متعدد گرفتار

پشاور میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کیا۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے ملک کے بڑے شہروں میں مہنگائی اور مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا ہے جس کے دوران پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا۔
اتوار کو لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے مختلف مقامات پر ریلیاں نکالیں اور مقامی قیاددت نے اپنے خطاب میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
لاہور میں می پی او چوک پہنچنے پر پی ٹی آئی کی ریلی پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا۔ اور کارکنوں کو منتشر کر دیا گیا۔
مال روڈ پر پولیس نے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے پنجاب اسمبلی کے رکن حافظ فرحت عباس کو حراست میں لیا جبکہ پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے دعویٰ کیا کہ رکن قومی اسمبلی لطیف کھوسہ اور پارٹی رہنما سلمان اکرم راجہ کو بھی حراست میں لیا گیا۔
اسلام آباد میں شہر کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کے کارکن زیرو پوائنٹ کے مقام پر جمع ہوئے اور پریس کلب کی جانب ریلی کی صورت میں مارچ کیا۔
پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے کورال پُل کی جانب سے اسلام آباد میں داخل ہونے والے کارکنوں کو روکا جبکہ راولپنڈی میں پرانے ایئرپورٹ کے قریب چند کارکنوں کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا۔
اسلام آباد میں نکالی گئی ریلی میں خواتین نے بھی شرکت کی جبکہ شیر افضل مروت اور عامر مغل نے کارکنوں کے قافلے کی قیادت کی۔
شعیب شاہین اور شیر افضل مروت نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ جب تک عمران خان کو رہائی نہیں دلواتے احتجاج جاری رہے گا۔ ’ہم پر مافیا مسلط کیا گیا، پورا پاکستان عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔ لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔‘
پشاور میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کیا۔ 
اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ عوام کامینڈیٹ چوری ہونے کے خلاف جوڈیشل کمیشن بنانے کامطالبہ کرتے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ’ہم نے پنجاب اور پختونخوامیں اپنی حکومتیں ختم کیں لیکن الیکشن نہیں کرائے گئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حکومتیں توڑیں اور انہوں نے آئین توڑ دیا۔ چیئرمین عمران خان کا فیئر اور فری ٹرائل چاہتے ہیں۔ مریم نواز نے بغیر کسی عہدے پر ہوتے ہوئے مراعات لیں۔‘

شیئر: