Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمالی ریجن میں رمضان کے روایتی پکوان نئی نسل کو ماضی سے جوڑ رہے ہیں

کئی گھروں میں بھی یہ پکوان تیار ہوتے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے حدود شمالیہ ریجن کے رہائشی رمضان المبارک میں روایتی پکوان تیار کرکے نئی نسل کو آباؤ اجداد کے ورثے سے آگاہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سرکاری خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق ان دنوں حدود شمالیہ کے بازاروں میں رمضان کی رونق ہے۔ لوگ خاص طور پر معروف پکوان خریدنے اور گھروں میں تیار کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

ماضی کے پکوان رمضان دسترخوانوں پر سجے ہوئے ہیں (فوٹو ایس پی اے)

ماضی کے وہ پکوان جو رمضان دسترخوانوں پر سجے ہوئے ہیں ان میں الجریش، القرصان، السمبوسہ، الشوربہ، اللقیمات، الملیحیہ، الخمیعہ، المرقوق اور دیگر شامل ہیں۔
یہاں کا معروف بازار جو اس طرح کے رمضان پکوان کے حوالے  سے مشہور ہے میں پکوان تیار کرنے والی شیف ام  ندی کا کہنا ہے بہت سے خاندان اور یہاں مقیمین آباؤ اجداد کے پکوانوں سےلطف اندوز ہوتے ہیں کیونکہ یہ ہمارے روایتی پکوان ہپں جن پر ہمیں فخر ہے۔

آباؤ اجداد کے کھانے  کتنے لذیز اور توانائی سے بھرپور ہوتے تھے (فوٹو ایس پی اے)

اسی طرح شہریوں کی ایک بڑی تعداد کا کہنا تھا کہ ان پکوانوں کو افطار دسترخوان کی زینت بنانے کا مقصد ایک تو نئی نسل کو ماضی سے آگاہ کرنا اور دوسرے یہ کہ انہیں اس چیز کا احساس بھی دلانا ہے کہ آباؤ اجداد کے یہ کھانے  کتنے لذیز اور توانائی سے بھرپور ہوتے تھے جبکہ آج کل کے پکوانوں میں  ذائقہ تو ہے مگروہ طاقت اور توانائی سے بھرپور نہیں ہوتے۔

خواتین مارکیٹوں میں سٹال پر یہ چیزیں فروخت کرتی ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

یہاں یہ بات قاقل  ذکر ہے کہ حدود شمالیہ میں بہت سی خواتین قدیم پکوان تیار کرنے کے حوالے سے رمضان سے قبل مختلف کورسز سکھانے کا اہتمام بھی کرتی ہیں جس میں خواتین اور لڑکیوں کی بڑی تعداد اس میں شریک ہوتی ہے۔
جبکہ دوسری جانب رمضان کی آمد کے ساتھ خواتین پکوان تیار کرکے شہر کی مختلف مارکیٹوں میں سٹال لگا کر فروخت بھی کرتی ہیں۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: