Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی تائیکوانڈو کھلاڑی نے پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرلیا

دنیا ابوطالب نے کوالیفائنگ راؤنڈ میں شاندار کارکردگی سے اہلیت ثابت کی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی قومی تائیکوانڈو ایتھلیٹ دنیا ابو طالب نے پیرس اولمپکس 2024 میں 49 کلوگرام کی کیٹیگری کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق قومی ایتھلیٹ ایشین کوالیفائرز مقابلوں میں کامیابی کے بعد اولمپکس کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے والی پہلی سعودی خاتون کھلاڑی بن گئی ہیں۔
سعودی تائیکوانڈو فیڈریشن کے صدر شداد العمری نے کہا کہ پیرس اولمپکس کے لیے دنیا ابو طالب کی کوالیفائی کرنا سعودی عرب کے لیے ’تاریخی‘ دن تھا، حالیہ برسوں میں انہوں نے مملکت میں اس کھیل کو اجاگر کیا ہے۔
تائیکوانڈو فیڈریشن کے صدر نے اپنے انٹرویو میں جذباتی انداز میں بتایا کہ سعودی ایتھیلٹ کی شاندار کارکردگی پر ہمیں خوش گوار حیرت ہے۔
چین کے شہر تائیان میں ایشین کوالیفکیشن ٹورنامنٹ میں خواتین کے انڈر 49 کلوگرام ڈویژن کے مقابلے میں کامیابی کے بعد سعودی ایتھلیٹ نے پیرس اولمپکس میں جگہ حاصل کی ہے۔
اس موقع پر شداد العمری نے بتایا کہ قومی کامیابی کے لیے یہ لمحہ ایک فطری احساس ہے، ہم کئی برسوں سے اس مقام کی تلاش کر رہے تھے جس کے لیے دنیا ابوطالب نے بہت زیادہ محنت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی خاتون کی یہ غیر معمولی اور ’تاریخی‘ کامیابی ہے جو پیرس اولمپکس میں دنیا کو بتانا چاہتی ہے کہ میں یہاں ہوں۔

سعودی خاتون کی یہ غیر معمولی اور ’تاریخی‘ کامیابی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

دنیا ابو طالب نے کوالیفائنگ راؤنڈ کے تمام مقابلوں میں شاندار کارکردگی سے اپنی اہلیت کو یقینی بنایا ہے۔
قبل ازیں دنیا ابو طالب نے 2022 میں عرب تائیکوانڈو چیمپئن شپ کپ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
فیڈریشن کے صدر نے مملکت میں تائیکوانڈو کے کھیل کے فروغ  پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی کامیابی پر خوش ہیں، یہاں تائیکوانڈو کے کھیل میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔
شداد العمری نے 2017 میں سعودی تائیکوانڈوں فیڈریشن میں ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور ان کا ہدف اولمپکس کے معیار کے ایتھلیٹس سامنے لانا ہے۔

مستقبل قریب میں ایک لاکھ ایتھلیٹس کا ہدف رکھتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

ہماری قومی ہیرو دنیا ابو طالب کی اس کامیابی کے ساتھ یہ خواب پورا ہوتا نظر آ رہا ہے میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ اولمپک چیمپئن بننے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
اولمپکس مقابلے مشکل مرحلہ ہے لیکن مجھے بھرپور اعتماد ہے کہ مستقبل قریب میں تائیکوانڈو اور دیگر کھیلوں کی مملکت میں بہت اہمیت ہوگی۔
العمری نے بتایا کہ چند سال قبل ہمارے پاس صرف 10000ایتھلیٹس رجسٹرڈ تھے اب یہ تعداد 70000  کے قریب پہنچ چکی ہے، مستقبل قریب میں ہم ایک لاکھ ایتھلیٹس کا ہدف رکھتے ہیں۔
اس موقع پر فیڈریشن کے صدر نے کھلاڑیوں کی بھرپور حمایت کرنے پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر کھیل کا شکریہ ادا کیا۔
 

شیئر: