Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اکیلی شیرخوار بچی گھر پر ہلاک، سیر پر جانے والی ماں کو عمر قید

جج نے کرسٹل کو کہا کہ جس طرح آپ نے اپنی بیٹی کو گھر میں قید کر کے رکھا اسی طرح اب آپ کو بھی زندگی جیل کے سیل میں گزارنی پڑے گی۔ (فوٹو: فیس بک)
امریکہ کی ریاست اوہائیو میں 16 ماہ کی بچی کے قتل کے جرم میں ماں کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق 32 سالہ کرسٹل کینڈلاریو نے گذشتہ ماہ اعتراف جرم کیا تھا کہ وہ اپنی 16 ماہ کی بیٹی جیلین کو ایک ہفتے سے زائد وقت کے لیے گھر پر اکیلا چھوڑ کر پیورٹو ریکو اور ڈیٹرائٹ میں سیر و تفریح کے لیے گئی تھیں۔
پراسیکیوٹر کے مطابق کرسٹل چھ جون کو اپنی بیٹی کو گھر پر بغیر کسی مناسب بندوبست کے اکیلا چھوڑ کر چھٹیاں منانے گئیں اور 16 جون کو واپس لوٹیں۔
سیر و تفریح پر 10 دن گزار کر جب خاتون گھر واپس لوٹیں تو جیلین کو اپنے ’پلے پین‘ میں بے سدھ پایا جس کے بعد پولیس کو کال کی گئی۔ پولیس اور ریسکیو اہلکار جب موقع پر پہنچے تو جیلین کو مردہ قرار دیا گیا۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 16 ماہ جیلین کی موت بھوک کی شدت اور پانی کی کمی کے باعث ہوئی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کرسٹل کو گرفتار کر لیا اور بعد ازاں عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی۔
جج برینڈن شیہان نے سزا سناتے ہوئے کرسٹل کو کہا کہ جس طرح آپ نے اپنی بیٹی کو گھر میں قید کر کے رکھا اسی طرح اب آپ کو بھی اپنی باقی زندگی جیل کے سیل میں گزارنی پڑے گی۔ فرق صرف یہ ہو گا کہ آپ نے اپنی بیٹی کو بھوکا چھوڑ دیا مگر جیل میں آپ کو کھانا دیا جائے گا۔‘
کرسٹل نے دعویٰ کیا کہ وہ ذہنی مسائل سے دوچار ہیں اور ڈپریشن میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے عدالت سے کہا ’مجھے اپنی بیٹی کے چلے جانے پر بہت دکھ ہے، جو کچھ بھی ہوا میں اس کے بعد بہت تکلیف میں ہوں۔ میں اپنے اس عمل کا دفاع نہیں کر رہی لیکن کوئی نہیں جانتا تھا کہ میں کن مشکلات سے گزر رہی تھی۔ خدا اور میری بیٹی نے مجھے معاف کر دیا ہے۔‘

شیئر: