Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ادویات کے ’گمراہ کن‘ اشتہارات بند کریں، عدالت کی یوگا گُرو رام دیو کو وارننگ

اشتہارات میں کہا جا رہا ہے کہ جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ ادویات کچھ امراض کو مکمل طور پر ختم کر دیتی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی سپریم کورٹ نے یوگا گُرو کہلائے جانے والے بابا رام دیو اور ان کی کمپنی  کو وارننگ دی ہے کہ اگر ’گمراہ کن‘ اشتہارات بند نہ کیے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عدالت نے اشتہار بند نہ کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ اشتہارات میں کہا جا رہا ہے کہ جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ ادویات کچھ امراض کو مکمل طور پر ختم کر دیتی ہیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران بابا رام دیو اور ان کے شریک بانی اچاریہ بال کرشن عدالت میں موجود تھے جب ان کی کمپنی ‘پتنجلی آیوروید‘ کے خلاف وارننگ جاری کی گئی۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے نے الزام لگایا تھا کہ بابا رام دیو کی کمپنی روایتی ادویات کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اشتہارات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے کہ اس کی ادویات بلڈ پریشر اور دمے کے امراض کا ’مستقل حل‘ پیش کرتی ہیں۔
گذشتہ برس عدالت کو یہ اشتہارات بند کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی لیکن اس کے باوجود اشتہارات چلائے جا رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ وہ کپمنی کی طرف سے پیش کی جانے والی معذرت سے مطمن نہیں ہے اور تفصیل میں بتایا جائے کہ اشتہارات بند کیوں نہیں کیے گئے۔
جسٹس ہیما کوہلی نے رام دیو اور ان کے وکلا سے کہا کہ ’اس توہین کو سنجیدگی سے لیں اور نتائج کے لیے تیار رہیں۔‘
اگرچہ ججز نے یہ نہیں کہا کہ توہین عدالت پر کیا کارروائی کی جائے گی لیکن انڈین قانون کے مطابق اس کی سزا چھ ماہ قید اور جرمانہ ہے۔
پتنجلی  کمپنی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل کیا جائے گا۔

عدالت نے رام دیو اور بال کرشن کو 10 اپریل کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

عدالتی کاغذات سے پتہ چلتا ہے کہ پتنجلی نے پچھلے مہینے ججوں کو اشتہارات کے لیے معافی کی درخواست دائر کی تھی، اس کے وکلاء نے منگل کی سماعت کے دوران دوبارہ معافی مانگی تھی۔ تاہم ججز کمپنی کی تحریری معافی پر ناراض ہوئے جس میں ادویات کے قوانین کو ’قدیم‘ قرار دیا گیا۔
جسٹس کوہلی نے کہا کہ ’کیا ہم فرض کر لیں کہ ہر وہ عمل جو قدیم ہے (نافذ نہیں ہونا چاہیے)؟ آپ کی معافی اس عدالت کو قائل نہیں کر رہی ہے۔ ہمارے خیال میں یہ کھوکھلی ہے۔‘
رام دیو کے انڈیا میں کافی پیروکار ہیں اور وہ اپنے ٹی وی شوز کے ذریعے بہت سی بیماریوں کے لیے یوگا اور آیورویدک علاج پیش کرتے ہیں۔
انہیں اکثر ڈاکٹروں اور کارکنوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کی کمپنی پر دواؤں کی افادیت کے بارے میں غلط دعوے کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔
عدالت نے رام دیو اور بال کرشن کو 10 اپریل کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

شیئر: