Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے ساتھ شراکت داری بڑھانے کے لیے تعمیری بات چیت جاری رہے گی: دفتر خارجہ

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ’فلسطین کی مکمل رکنیت سے متعلق قرارداد کے مسودے کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنا قابل افسوس ہے‘ (فائل فوٹو: دفتر خارجہ)
پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان اپنے دیرینہ دوست سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی اور تزویراتی شراکت داری بڑھانے کے لیے تعمیری بات چیت جاری رکھے گا۔‘
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جمعے کو اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی وزیر خارجہ اور ان کے وفد کا دورہ پاکستان بہت کامیاب رہا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے بعد ممکن ہوا۔‘
عرب نیوز کے مطابق ’وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں مملکت نے 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی تھی۔‘
ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ ’سعودی وزیر خارجہ کا دورہ، پاکستان اور سعودی عرب کی تزویراتی شراکت داری اور معاشی تعاون کے لیے انتہائی مثبت پیش رفت ہے۔‘
’سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں توانائی، زراعت، انسانی وسائل اور آئی ٹی سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری اور تعاون پر بات چیت کی گئی۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ’سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے وفد کی پاکستانی قیادت سے مختلف عالمی امور اور خطے کی صورت حال پر اہم گفتگو ہوئی۔‘
’دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کی صورت حال پر بھی بات چیت کی اور فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کرنے پر زور دیا۔‘
اس سے قبل وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی جمعرات کو صحافیوں سے سعودی وفد کے دورے کے حوالے سے غیررسمی بات چیت کی تھی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ’سعودی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ہم نے ان کے سامنے ملک میں سرمایہ کاری کے لیے 30 ارب ڈالر کے منصوبے تجویز کیے۔‘
 

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ’سعودی وزیر خارجہ کا دورہ معاشی تعاون بڑھانے کے لیے مثبت پیش رفت ہے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)

اس حوالے سے انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’پاکستان نے سعودی وفد کو 30 ارب ڈالر کے جو منصوبے تجویز کیے ہیں ان پر عمل درآمد کے لیے وقت درکار ہوگا۔‘
یاد رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد آئے تھے۔
ان کے اس دورے کا مقصد دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا اور پہلے سے طے شدہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور معاہدوں کو آگے بڑھانا تھا۔
دورے کے دوران سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب پاکستان کے منصوبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کے لیے آگے بڑھے گا۔‘
ایک سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان سلامتی کونسل کی گذشتہ رات کی بحث کے نتیجے سے ’شدید مایوس‘ ہوا ہے جس میں فلسطین کی اقوام متحدہ میں رکنیت کے معاملے پر اتفاقِ رائے نہیں ہو سکا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم فلسطین کو مکمل رکنیت فراہم کرنے کے حوالے سے قرارداد کے مسودے کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔‘

شیئر: