Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمنی انتخابات میں لیگی امیدواروں کی جیت عوام کے اعتماد کا مظہر ہے: وزیراعظم

پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی (فوٹو اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف نے ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلم لیگ (ن) پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔
پیر کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ ’ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے والے عوام کا تہہ دِل سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔‘
پاکستان میں اتوار کو ہونے والے قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔
اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق حکمراں جماعت ن لیگ کو قومی اور پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر برتری حاصل ہے۔
این اے 119 لاہور، لیگی امیدوار پہلے نمبر پر 
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 119 لاہور 3 سے مسلم ليگ ن کے علی پرویز ملک 60  ہزار سے زائد  ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ  سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق 34 ہزار سے زائد ووٹ لے کر دوسرے  نمبر پر رہے۔
این اے 8 باجوڑ، آزاد امیدوار آگے 
اردو نیوز کو موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق باجوڑ کے این 8 اور پی کے 22 پر آزاد امیدوار مبارک زیب خان کو برتری حاصل ہے۔ 326 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مبارک زیب نے این اے 8 پر 64  ہزار 928 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اسی طرح پی کے 22 پر 57 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج کے مطابق  14 ہزار 146 ووٹ لیکر آگے ہیں۔ ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے عابد خان 6 ہزار 34 ووٹ لیکر دوسرے پر ہیں۔ 
این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان، سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کامیاب 
 غیر حمتی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے این اے 44 پر سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈا پور 56 ہزار 995 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار رشید خان کنڈی 9 ہزار 533 ووٹ لیکر دوسرے نمبر آئے۔
این اے 132 قصور 2
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 132 قصور 2 کے 342 پولنگ سٹیشن میں سے 59 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم ليگ ن کے ملک رشید احمد خان 33810 ووٹ لے کر پہلے اور سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر 16462 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 196 قمبر شہداد کوٹ،پی پی امیدوار پہلے نمبر پر 
سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 196 قمبر شہداد کوٹ سے پیپلز پارٹی کے امیدوار خورشید احمد جونیجو 56790 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک لبیک کے محمد علی دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

پی پی 32 گجرات 6 سے مسلم لیگ ق کے امیدوار موسیٰ الہیٰ 63536 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

دوسری جانب پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلیوں کی مجموعی 16 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا انعقاد ہوا۔ پولنگ ک وقت ختم ہونے کے بعد نتائج آ رہے ہیں۔
پی کے 91 کوہاٹ 2، سنی اتحاد کونسل کے امیدوار آگے 
اب تک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی کے 91 کوہاٹ 2 میں سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ 23134 ووٹ لے کر کامیاہ ہوئے ہیں۔ جبکہ آزاد امیدوار امتیاز شاہد 16390 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 32 گجرات 6،موسی الٰہی کامیاب
پی پی 32 گجرات 6 سے مسلم لیگ ق کے امیدوار موسیٰ الہیٰ 70 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ غیر حتمی سرکاری نتائج کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے پرویز الہٰی 37 ہزار سے زائد ووٹ لیے۔
پی پی 50 قلعہ عبد اللہ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے آگے 
پی پی 50 قلعہ عبداللہ سے اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی میر وائس خان اچکزئی 21536 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ جبکہ جے یو آئی کے حاجی محمد نواز کاکڑ دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی بی 22 لسبیلہ بلوچستان 

پی بی 22 لسبیلہ بلوچستان سے مسلم لیگ ن کے زرین خان مگسی کامیاب 49777 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ آزاد امیدوار شاہنواز 3869 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پہ رہے۔
ضمنی انتخابات کے دوران کشیدہ صورتحال
ضمنی انتخابات کے دوران پی پی 54 نارووال کے گاؤں کوٹ ناجو میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہوا جس کے دوران مسلم لیگ ن کا 60 سالہ بزرگ کارکن ہلاک ہو گیا۔

وفاقی حکومت نے ضمنی انتخابات کے موقع پر سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی (فوٹو اے ایف پی)

پولیس کے مطابق مخالف پارٹی نے جھگڑے کے دوران لیگی کارکن کے سر میں ڈنڈا مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ 60 سالہ محمد یوسف کو ہسپتال لایا گیا تاہم راستے میں ہی وہ دم توڑ دیا۔
ضمنی انتخابات کے روز انٹرنیٹ سروس معطل
ضمنی انتخابات کے لیے 21 حلقوں میں آج انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل رہی ہے۔ لہور، شیخوپورہ، قصور، ڈی جی خان، تلہ گنگ، گجرات میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہی، علی پور، ظفر وال، بھکر، چکوال، صادق آباد، علی پورچٹھہ، کوٹ چٹھہ میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔
ضمنی انتخابات پر فوج کی تعیناتی
ملک میں آج ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے ضمنی انتخابات کے موقع پر سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔ رپورٹس کے مطابق پولیس سکیورٹی پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہلکار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے حکم پر ضمنی انتخابات 2024 کے لیے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا تھا۔ سینٹر میں عوام کو الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور شکایات درج کرانے کی سہولت دی گئی تھی۔

شیئر: