Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکاٹ لینڈ کے پہلے مسلمان فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے استعفیٰ دے دیا

حمزہ یوسف کے والد مظفر یوسف کا تعلق پاکستان کے شہر میاں چنوں سے تھا (فوٹو اے ایف پی)
سکاٹ لینڈ کے پہلے مسلمان فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان کو رواں ہفتے تحریک عدم اعتماد کا سامنا تھا۔ 
گزشتہ ہفتے حمزہ یوسف نے اس امید پر اپنی سکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی) اور گرین پارٹی کے درمیان اقتدار کی تقسیم کا معاہدہ اچانک ختم کر دیا کہ وہ اقلیتی حکومت کی قیادت کر سکتے ہیں، لیکن اپوزیشن جماعتوں نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی۔ اس وقت سے ان کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ رہا تھا۔
ان کی حکومت نے پہلے ہی موسمیاتی پالیسی کے سلسلے میں اپنی اتحادی گرین پارٹی کو ناراض کرتے ہوئے خالص صفر کاربن کے اخراج کے اہداف کو ترک کر دیا تھا۔
اس کے بعد حزب اختلاف کے سکاٹش کنزرویٹو نے حمزہ یوسف کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ درج کرایا، جس کا انعقاد بدھ کو ہونا تھا اور جس میں ان کے ہارنے کا خطرہ تھا۔
سکاٹش لیبر پارٹی نے بھی اپنی حکومت میں ایک اور عدم اعتماد کا ووٹ درج کرایا۔
ٹوریز، لیبر، لبرل ڈیموکریٹس اور گرینز سبھی نے کہا تھا کہ وہ ان کے خلاف ووٹ دیں گے، جس سے وہ آزادی کی حامی البا پارٹی کے واحد قانون ساز کی حمایت حاصل کرنے پر مجبور ہوئے۔
البا کی ایش ریگن ایس این پی میں حمزہ یوسف کی سابقہ ​​ساتھی ہیں جنہوں نے مارچ 2023 کے الیکشن میں نکولا سٹرجن کو فرسٹ منسٹر کے طور پر کامیاب کرنے کے لیے ان کے خلاف حصہ لیا۔
برطانیہ کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے پہلے مسلمان رہنما حمزہ یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے خیال میں جیتنا ’بالکل ممکن‘ ہے۔
لیکن انہوں نے مزید کہا کہ وہ ’اقدار یا اصولوں پر سمجھوتا کرنے یا محض اقتدار برقرار رکھنے کے لیے کسی سے بھی ڈیل کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘

حمزہ یوسف گلاسگو میں پیدا ہوئے اور یونیورسٹی آف گلاسگو سے سیاسیات کی ڈگری حاصل کی (فوٹو اے ایف پی)

حمزہ یوسف کون ہیں؟
حمزہ یوسف کے والد مظفر یوسف کا تعلق پاکستان کے شہر میاں چنوں سے تھا اور وہ 1960 میں سکاٹ لینڈ منتقل ہوئے، جبکہ ان کی والدہ کینیا میں ایک جنوب ایشیائی فیملی میں پیدا ہوئیں۔ حمزہ یوسف کا دوسری بیوی سے ایک بچہ ہے اور ایک سوتیلی بیٹی بھی ہے۔
حمزہ یوسف گلاسگو میں پیدا ہوئے اور یونیورسٹی آف گلاسگو سے سیاسیات کی ڈگری حاصل کی۔ 2011 میں سکاٹش پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے سے قبل وہ سکاٹش پارلیمنٹ کے ایک ممبر کے مشیر رہے۔
2012 میں حمزہ یوسف کی جونیئر منسٹر کے طور پر تعیناتی ہوئی اور اس وقت کم عمر ترین منسٹر اور سکاٹش پارلیمنٹ میں پہلے اقلیتی رکن تھے۔ انہوں نے 2018 میں سیکریٹری فار جسٹس کے طور پر کابینہ میں شمولیت حاصل کی اور 2021 میں وزیر صحت بنے۔

شیئر: