Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیڈیز ٹیلرنگ شاپس میں مرد داخل نہیں ہوسکیں گے، نئے ضوابط کیا ہیں؟

شاپس میں ادائیگی کا الیکٹرانک ذریعہ بھی لازمی ہو۔ (فوٹو اخبار 24)
سعودی وزارت بلدیات اور دیہی امور نے لیڈیز ٹیلرنگ شاپس کے لیے 2024 میں جو شرائط متعارف کرائی ہیں اس میں مردوں کو خواتین کی ٹیلرنگ شاپس میں کام کرنے اور داخلے سے روکا گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت بلدیات نے اپنے  پلیٹ فارم ’استطلاع‘ پر لیڈیز ٹیلرنگ شاپس کی شرائط کے حوالے سے عوام سے رائے طلب کی ہے۔
لیڈیز ٹیلرنگ شاپس میں اندرونی کیمروں کی تنصیب منع ہے۔ سلائی کی جگہ کا رقبہ 200 مربع میٹر سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے یا دکان کے کل رقبے کا پچاس فیصد جبکہ دکان بیرونی حصے پر ٹرانسپیرنٹ سیکیورٹ گلاس نصب کیا جائے۔ ٹیلرنگ شاپس میں خواتین کام کریں۔
ٹیلرنگ شاپ کے لیے میونسپلٹی کے لائسنس کے علاوہ تجارتی اور شہری دفاع کی منظوری ضروری ہے۔
 مجوزہ شرائط کا مقصد لیڈیز ٹیلرنگ شاپس کے کام کو صرف خواتین تک محدود کرنا ہے اورمردوں کو کام کے اوقات میں لیڈیز ٹیلرنگ شاپس کے اندر داخلے کی اجازت نہ دی جائے سوائے مینٹیننس اور صفائی جو دکان کے خالی ہونے یا کام  ختم ہوجانے کے بعد کی جائے۔
 ٹیلرنگ شاپس کا ڈیزائن اس طرز پر بنایا جائے کہ کلائنٹس لیڈیز اور کام کرنے والی خواتین کی پرائیویسی متاثر نہ ہو۔ دکان میں داخل ہوتے ہی استقبالیہ اور ڈسپلے کی جگہ بھی مختص کی جائے۔
 ٹیلرنگ شاپس کو چلانے کے لیے مختلف وزارتوں کے لائسنس اور منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔
وزارت بلدیات کا کہنا ہے شاپ کا جتنا رقبہ متعین ہے اس کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ پیدل چلنے والوں کے لیے فٹ پاتھ کا حصہ دکان یا سٹور کے زیراستعمال لایا گیا یا انتظامی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ریکارڈ کی گئی تو جرمانے اور محدود مدت کے لیے  شاپ کو بند بھی جاسکتا ہے۔
تمام خلاف ورزیاں ختم ہونے پر ٹیلرنگ شاپ کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔
 دکان کے فرنٹ پر مقررہ ضابطے کے تحت بورڈ  لگانا اس کے علاوہ الیکٹرانک ادائیگی کا طریقہ کار بھی ضروری ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: