Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہییں: صدر زرداری

صدر مملکت  کو بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ (فوٹو: اے پی پی)
صدر مملکت آصف علی زرداری عہدہ سنبھالنے کے بعد بلوچستان کے پہلے سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔
صدر  آصف علی زرداری وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے دیے گئے عشائیے سے خطاب میں کہا کہ ’بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہییں۔‘
ایوان صدر سے پیر کو جاری کردہ بیان کے مطابق صدر زرداری نے کہا کہ ’بلوچستان کو ترقی و خوشحالی دینا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ بلوچستان کو خوشحال و ترقی یافتہ بنا کر  استحکام پاکستان کیے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کریں گے۔‘  
انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان اپنے  معدنی وسائل اور طویل ساحلی پٹی کی بدولت خاص اہمیت کا حامل ہے۔ بلوچستان کی بنجر زمینوں کو مؤثر حکمت عملی کے ذریعے سیراب کر کے زرعی پیداوار میں اضافے کے قابل بنانے کی کوشش کریں گے۔‘
صدر مملکت نے مزید کہا کہ ’صوبائی حکومت  کو سپورٹ کریں گے کہ وہ یہاں کے عوام کے لیے ترقی کے مواقع پیدا کر سکیں۔ صدر پاکستان نے مزید کہا کہ ملکی ترقی اور صوبوں کو حقوق دینے کے لیے ہمارے دور میں 18ویں آئینی ترمیم پاس کی گئی جس سے تمام صوبوں کو فائدہ پہنچا۔‘
دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچنے پر ایئر پورٹ پر گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی نے صدر کا استقبال کیا۔
اس موقعے پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤس کو جانے والی شاہراہوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا۔
صدر مملکت سے وزیراعلیٰ ہاؤس  میں وزیراعلیٰ  بلوچستان سرفراز احمد بگٹی، قائم مقام اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ، پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نواب ثناء اللہ زہری، صادق عمرانی، علی مدد جتک، ظہور بلیدی سمیت دیگر صوبائی وزرا اور ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔
اس موقعے پر صوبے میں امن وامان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں، سیاسی اور باہمی دلچسپی کے امورپر گفتگو ہوئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق صدر کی زیادہ تر مصروفیات منگل کو شیڈول ہیں۔
صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد آصف زرداری کا یہ بلوچستان کا پہلا دورہ  ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران صدر مملکت کو بلوچستان میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر  بریفنگ دی جائے گی۔
صدر مملکت  کو بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
آصف علی زرداری نے 2008 میں پہلی بار صدر بننے کے بعد بلوچستان کے دورے کے موقع پر پارلیمانی کمیٹی بناکر بلوچستان کے دیرینہ مسائل کے حوالے سے قانون سازی کرنے سمیت اہم اعلانات کیے تھے۔
اس بار بھی توقع کی جارہی ہے کہ آصف علی زرداری بلوچستان میں  ترقیاتی منصوبوں اور مفاہمتی  عمل کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

شیئر: