Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئر انڈیا کی درجنوں پروازیں منسوخ، 300 ملازمین فون بند کر کے بیماری کی چھٹی پر

ایئر انڈیا ایکسپریس ایئر لائن کو بڑی تعداد میں ملازمین کے چھٹی پر جانے کے باعث 80 سے زائد بین الاقوامی اور لوکل پروازیں منسوخ کرنی پڑ گئیں۔
انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق بدھ کے روز ایئر انڈیا ایکسپریس کا 300 کے قریب سینیئر عملہ اپنے موبائل فونز بند کر کے سِک لیو (بیماری کی چھٹی) پر چلا گیا جس کے باعث کمپنی کو اپنی متعدد پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔
ایئر انڈیا نے جاری بیان میں کہا کہ کیبن کریو نے پچھلی رات گئے بیمار ہونے کی اطلاع دی جس کے نتیجے میں پروازوں میں تاخیر اور منسوخی کا سامنا ہے۔
’ہم اس واقعے کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے عملے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، ہماری ٹیمیں اس مسئلے کو حل کر رہی ہیں تاکہ مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔‘
ایئر انڈیا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’ہم اس غیر متوقع خلل کے لیے اپنے مسافروں سے خلوص دل سے معذرت خواہ ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ صورتحال ہماری سروس کے معیار کی عکاسی نہیں کرتی۔
ایئرلائن نے مزید کہا کہ ’منسوخی سے متاثر ہونے والے مسافروں کو کسی اور تاریخ کی اعزازی ری شیڈولنگ یا رقم کی واپسی کی پیشکش کی جائے گی۔ آج ہمارے ساتھ اڑان بھرنے والے مسافروں سے درخواست ہے کہ ایئرپورٹ پہنچنے سے قبل چیک کر لیں کہ ان کی پرواز متاثر ہوئی ہے یا نہیں۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایئر انڈیا ایکسپریس کے عملے نے ایئرلائن پر ملازمین کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک اور بدانتظامی کا الزام عائد کیا تھا۔
ایئر انڈیا کو حال ہی میں ٹاٹا گروپ نے خریدا ہے اور ایئرلائن کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے مسلسل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ایئر انڈیا ایکسپریس کے عملے نے الزام لگایا ہے کہ ٹاٹا گروپ کے ساتھ انضمام کے بعد عملے کے ساتھ مساوی سلوک نہیں کیا جا رہا۔
ان کا دعویٰ ہے کہ کچھ سٹاف ممبران کو انٹرویوز کلیئر کرنے کے باوجود نچلے درجے کی نوکریوں کی پیشکش کی گئی ہے۔
عملے نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ان کے معاوضوں میں ترامیم کی گئی ہیں۔

شیئر: