Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں 71 بار ای چالان، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی کیسے پکڑی گئی؟

سٹی ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق کارروائی کے بعد کار ڈرائیور نے موقع پر 34 ہزار 300 روپے جرمانہ جمع کروا دیا۔ (فوٹو: سٹی ٹریفک پولیس)
آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پولیس وارڈن کو چکمہ دینے اور اپنا چالان بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ کیوںکہ کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے اور آپ کی جانب سے کی جانے والی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں پولیس ریکارڈ کا حصہ بن رہی ہیں۔ تو یہ نہ ہو کہ آپ پر ہزاروں روپے جرمانہ عائد ہو چکا ہو جیسے کہ ٹریفک پولیس نے حالیہ دنوں میں متعدد ایسی کارروائیاں کی ہیں جن میں ڈرائیورز نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے کے بعد جرمانے ادا نہیں کیے تاہم ان پر اب بھاری جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
سٹی ٹریفک پولیس لاہور کے ترجمان رانا عارف نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’آج (پیر کو) ایک پراڈو گاڑی کے ڈرائیور کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جس نے 71 بار ٹریفک چالان کی خلاف ورزی کی تھی۔ کارروائی کے بعد کار ڈرائیور نے موقع پر 34 ہزار 300 روپے جرمانہ جمع کروا دیا۔‘
لاہور ٹریفک پولیس نے اس سے قبل بھی ایک فوڈ رائیڈر کے خلاف کارروائی کی تھی جو جلد ڈیلیوری دینے کے چکر میں 28 مرتبہ چالان کروا چکا تھا۔ یہ رائیڈر 28 مرتبہ ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کرنے میں ملوث پایا گیا تھا، جس کے بعد اس پر ای چالان کی مد میں 10 ہزار روپے سے زیادہ جرمانہ عائد کیا گیا۔
سٹی ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق اس وقت مال روڈ، جیل روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ، فیروز پور روڈ، وحدت روڈ، بھیکے وال روڈ سمیت شہر کی اہم شاہراہوں پر خصوصی ٹیمیں پیٹرولنگ کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ان ٹیموں میں شامل اہلکار جدید ڈیوائسز استعمال کر رہے ہیں اور جو بھی گاڑی ان شاہراہوں سے گزرتی ہے تو یہ ان کا نمبر نوٹ کرتی ہیں، جس سے پولیس اہلکاروں کو یہ معلوم کرنے میں آسانی رہتی ہے کہ گاڑی کے مالک کے کتنے چالان ہوئے ہیں۔‘
’گاڑی کو روک کر مزید کارروائی کی جاتی ہے اور ان کے خلاف جتنے بھی چالان ہوتے ہیں، ان پر جرمانہ وصول کیا جاتا ہے۔‘
رانا عارف نے بتایا کہ ’اکثر جرمانے بہت زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے پہلے ان سے کہا جاتا ہے کہ جرمانہ ابھی جمع کروا دیں، اور جرمانہ جمع نہ کروانے کی صورت میں گاڑی کے کاغذات لے لیے جاتے ہیں۔‘

لاہور ٹریفک پولیس نے ایک فوڈ رائیڈر کے خلاف بھی کارروائی کی تھی جو جلد ڈیلیوری دینے کے چکر میں 28 مرتبہ چالان کروا چکا تھا۔ (فوٹو: سٹی ٹریفک پولیس)

انہوں نے کہا کہ کسی گاڑی کا اگر 100 سے زائد بار چالان ہوا ہے تو ایسی گاڑی قبضے میں لے لی جاتی ہے۔
سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق لاہور میں اس وقت ای چالان کی ایک لاکھ کے قریب خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور چالان کرنے والوں کے خلاف ہر گزرتے دن کے ساتھ کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔
اس حوالے سے رانا عارف کا کہنا تھا کہ سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے روزانہ چار سے پانچ ہزار چالان ان ڈرائیوروں کے گھروں میں بھیجے جا رہے ہیں۔ ایسے ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کرنے میں وقت لگتا ہے کیونکہ اگر کسی گاڑی نے خلاف ورزی کی ہے تو اس کی تصاویر لی جاتی ہیں اور پھر ان کو ایڈٹ کر کے ریکارڈ میچ کیا جاتا ہے جس کی ایک پی ڈی ایف فائل بنائی جاتی ہے، جس کے بعد پوری فائل ٹی سی ایس کے ذریعے نادہندہ کے گھر بھیجی جاتی ہے۔‘
ان کے مطابق ان نادہنگان کو پکڑنا مشکل نہیں ہے لیکن ڈیٹا مرتب کرنے میں وقت لگتا ہے۔ ہم اپنے اہلکاروں کو ایک ڈیوائس دے رہے ہیں جس میں سب کے نمبرز ہوں گے اور سب اسی کام پر لگ جائیں گے جس کے بعد ان نادہندگان کے لیے راہ فرار اختیار کرنا ممکن نہیں رہے گا۔

سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق لاہور میں اس وقت ای چالان کی ایک لاکھ کے قریب خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ (فائل فوٹو: پاک وہیلز)

نادہندہ گاڑیوں میں اضافے کے پیش نظر ان کے خلاف مربوط اور منظم کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
سٹی ٹریفک پولیس آفیسر عمارہ اطہر نے کہا ہے کہ ایسے گاڑی مالکان پولیس سروسز حاصل نہیں کرسکیں گے۔
ایک بیان کے مطابق سی ٹی او عمارہ اطہر نے کہا کہ ’ای چالان نادہندہ ہونے کی صورت میں ڈرائیونگ لائسنس، کریکٹر سرٹیفکیٹ، ویری فیکیشن و دیگر 14 سہولیات دستیاب نہیں ہوں گی۔‘

شیئر: