Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرزندان اسلام مروت سے کام لیں،اچھائیوں کی کلید ہے، امام حرم

مکہ مکرمہ(واس) مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر خالد الغامدی نے واضح کیا ہے کہ فرزندان اسلام مروت سے کام لیں۔ یہ اچھائیوں کی کلید او ربھلائیوں کی شاہراہ پر چلانے والی خوبی ہے۔ انہوں نے ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ ان دنوں اعلیٰ اخلاق اور پاکیزہ خوبیوں سے وابستگی کے حوالے سے بحران کا شکار ہے۔ اخلاقیات سے اہل اسلام کا رشتہ کمزور پڑا ہوا ہے۔ دین اسلام اخلاق اور حسن سلوک کا علمبردار مذہب ہے۔ نبی کریم کی بعثت کا عظیم ترین مقصد اعلیٰ اخلاق کی تکمیل اور بہترین ادب کو نقطہ عروج تک پہنچانا تھا۔ نبی کریم نے امت مسلمہ میں اعلیٰ اخلاق کے نمونے راسخ کئے۔ پروقار زندگی اور فرد وجماعت کیلئے خوشی و سربلندی کے ضامن پاکیزہ آداب قائم کئے۔ امام حرم نے بتایا کہ اعلیٰ اسلامی اخلاق کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ پیغمبر اسلام نے اپنے کردار و گفتار سے ہمارے لئے شاندار اخلاق اور خوبصورت آداب کا گلدستہ چھوڑا ہے۔ علاوہ ازیں صالح عقل اور بہترین سماجی رسم و رواج بھی اچھے اخلاق کا معتبر سرچشمہ ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ مروت اچھائیوں کی کلید ہے۔ اس میں سیکڑوں عمدہ اخلاق جمع ہیں۔ اگر کوئی انسان مروت کو اپنی شناخت بنا لے تو وہ بہترین اخلاق کا نمائندہ بن جائے گا۔ یہ ہر اچھائی اور ہر کامیابی کی اساس ہے۔ جو شخص مروت جیسی خوبی کا مالک ہوتا ہے وہ کسی کو اذیت نہیں دیتا ، غرور سے رشتہ ناطہ نہیں رکھتا، حسد ، بدعنوانی اور ہر طرح کی برائی سے دور رہتا ہے۔ ذلت و رسوائی قبول نہیں کرتا۔ لہو و لعب کی زندگی سے پرہیز کرتا ہے۔ معاشرے کے تمام طبقات کے ساتھ تہذیب ، حیا، پاکدامنی، فیاضی اور حسن تعلق سے پیش آتا ہے۔ اسے اللہ تعالیٰ کی معصیت کرتے ہوئے حیا آتی ہے۔ امام حرم نے قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں واضح کیا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اور رسول کریمنے ہمیں مروت کی تعلیم دی ہے۔ نبی کریم کی حیات طیبہ مروت کی روشن مثال تھی۔ ہمیں پیغمبر اسلام نے رواداری کی ترغیب دی اور مروت سے کام لینے والوں کے ساتھ اچھے انداز میں پیش آنے کا درس دیا ان کی غلطیوں اور لغزشوں کو پکڑنے سے منع کیا۔ مروت برتنے والے علماء حکام اور نیک مسلمان ہم سب سے عمدہ رویہ کا حق رکھتے ہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبدالباری الثبیتی نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کیلئے تمام نعمتیں مسخر کر دی ہیں۔ بندگان خدا کیلئے ہدایت ہے کہ وہ پاکیزہ حلال نعمتوں سے فیض یاب ہوں۔ اللہ تعالیٰ کے عطاکردہ جسم سے استفادہ کریں۔ امام الثبیتی نے قرآنی آیات او راحادیث مبارکہ سنا کر بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں پاکیزہ رزق اور زیب و زینت سے استفادے کا اختیار دیا ہے اور بتایا ہے کہ دنیاوی زندگی میں یہ نعمتیں اہل ایمان اور غیر مسلم سب کیلئے ہیں جبکہ آخرت میں یہ ساری نعمتیں صرف اور صرف اہل ایمان کا حصہ ہوں گی۔ امام الثبیتی نے بتایا کہ رسول کریم نے ہمیں سیر و تفریح کی اجازت دی ہے۔ اپنے عمل سے اس کے جائز ہونے کی تاکید کی ہے۔ تفریح پیغام کی ادائیگی کا وسیلہ ہے مقصد نہیں اس بات کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔

شیئر: