Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلم لیگ ن کی دفاعی پوزیشن

جب تک عوام اس امرسے آگا ہ نہ ہو ں گے کہ رپو رٹ کیا ہے تو اس وقت تک مسلم لیگ بحرانی کیفیت سے نہیں نکل سکے گی
* * * * سید شکیل احمد * * * * *
یہ حقیقت ہے کہ موجودہ دو ر میں ترقی کا پہیہ بہت عر صہ بعد چل پڑا تھا مگر پاکستان کو کسی کی نذ ر لگ گئی ہے کہ جب بھی تر قی اور شادمانی کا دور شروع ہوتا ہے تو اس کو مسائل کا عفریت نگل لیتا ہے۔ اس پر تبصرے کی ضرورت نہیں کہ سیا سی استحکا م ہی ملک کی خوشحالی کا ضامن ہوا کرتا ہے اور کچھ قوتیں پاکستان میں سیاسی عدم استحکا م پیدا کردیتی ہیں جس سے ترقی وخوشحالی کا پہیہ جا م ہو کر رہا جا تا ہے چنا نچہ جب سے پاکستان ایٹمی قوت بنا ہے ،تب سے پا کستان دشمن قوتیں یہ جا ن گئی ہیں کہ پاکستان کو حربی شکست تو نہیں دی جا سکتی اس لئے اب یہ راستہ اختیا ر کیا گیا ہے کہ اس کا گھیر اؤ کر کے اندرونی افراتفری بپا کی جا ئے تاکہ پاکستان ہر شعبے میں عد م استحکا م کا شکار ہوکر رہ جائے چنانچہ یہ دیکھنے میںآیا ہے کہ 2013ء کے انتخابات سے پہلے بھی اور خا ص طورپر اسکے بعد سے پاکستان میں سیاسی ہنگا مو ں کی ہا ہا کا رمچی ہوئی ہے جس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ۔ پہلے دھا ندلی کی تر پ چالیں چلی جا تی رہیں اور اب پا نا مہ کے نا م پر جو کر لگا کر بریج لگائے گئے ۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ کیا ہے یہ کھیل ہے نہ سمجھ میں آنے کا مگر سمجھ میں آبھی رہا ہے کہ اس کی تشریح ہر کوئی اپنے طورپر کر رہا ہے۔ ایک نہیں کئی مبصرین کہہ رہے ہیں کہ آئند ہ چند گھنٹے اہم ہیں۔ کسی کی قیاس آرائی یہ ہے کہ میا ں صاحب گئے ، ساتھ ہی یہ کہہ کر ڈرا رہے ہیں کہ جس دن جے آئی ٹی نے رپو رٹ پیش کی اسی روز کو ر کما نڈر کانفر نس بھی ہوئی ہے جس میں مختلف امو ر کے علا وہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوج ملک میں انتشار سے نمٹنے کو تیا ر ہے۔ بھئی انتشار نہ پھیلا ؤ ، سید ھی سی بات ہے بات کا بتنگڑابنا نے کی ضرورت کیا ہے۔سب ہی جانتے ہیں کہ دہشتگردی کی صورت میں ملک میں پہلے ہی دہشت و انتشار ہے جس سے فوج ہی نمٹ پا رہی ہے اوریہ صلا حیت کسی اور ادارے میں نہیں ۔ کر اچی کا انتشار کس نے کنڑول کیا اس پر بحث کی ضرورت ہے کیا ْ؟ اب جو وقت رہ گیا ہے اس میں عام انتخابات ایک سال کی دوری پر کھڑے ہیںاور یہ بھی آشنائی ہے کہ اب الیکشن سے قبل کسی کے وزیر اعظم بننے کے امکا نا ت نہیں رہے۔ اب بنے گا بھی تو 6 ما ہ کیلئے ہو گا۔ اصل بات کی بے چینی یہ ہے کہ اپو زیشن کو ایک کا میا بی یہ مل گئی ہے کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ خواہ متنا زعہ ہی سہی پیش کر کے میا ں نو از شریف کے خاندان کیخلا ف اس کے منہ میں زبان ڈال دی ہے اور مسلم لیگ ن کو دفاعی پو زیشن میں دھکیل دیا ہے ۔
سیا ست کا کھیل ہو یا کرکٹ کھیل یا پھر میدان جنگ کا کھیل ہو جو فریق دفاعی پو زیشن میں چلا جا تا ہے وہ یقینی طو رپر شکست سے دوچارہوتا ہے ، چنا نچہ جے آئی ٹی رپورٹ پر میڈیا وار میں مسلم لیگ ن دفاعی پو زیشن پر جا پہنچی ہے جب تک عوام اس امرسے آگا ہ نہ ہو ں گے کہ رپو رٹ کیا ہے تو اس وقت تک مسلم لیگ بحرانی کیفیت سے نہیں نکل سکے گی ۔ ایسا لگتا ہے کہ سابقہ تما م اسکرپٹ کی نا کامی کو مد نظر رکھتے ہو ئے یہ اسکرپٹ تیا ر کیا گیا ہے جس میں فوری کامیا بی کے آثار بظاہر نظر تو آرہے ہیں کیو نکہ مسلم لیگی بھڑکے ہو ئے ہیں اور اپو زیشن کی جما عتیں اس کو الیکشن اسٹنٹ بنانے کی غرض سے یک زبا ن ہو گئی ہیں اور ایک سیا سی اتحاد عیا ں ہو گیا ہے ۔
حیر ت کی بات ہے کہ پی پی جس کے نیک اور صالح ترین لیڈر اب تحریک انصاف کی نیّا میں سوار ہو رہے ہیں جبکہ دونو ں جماعتوں میں اینٹ اور پتھر کا بیر ہے وہ بھی ایک دوسرے کی زلفو ں کی اسیر ہو کر آئینۂ اعمال میں جلوہ افر وز ہیں ۔ جب سے جا وید ہا شمی نے تحریک انصاف سے خلع لیا ہے تب سے وہ دل ہلا دینے والے انکشافات کر تے رہے ہیں۔ یہ تو ان کے شدید ترین سیا سی مخالف بھی تسلیم کر تے ہیںکہ جا وید ہاشمی طالبعلمی کی سیاست سے اب تک اپنے کو رے اور شفاف دامن کی سیاست کے ساتھ کھڑ ے ہیں۔ انھو ں نے جو کہا وہ سچ تسلیم کیا گیا ہے۔ اب وہ پھر نا طق ہو ئے ہیں کہ سپر یم کو رٹ کا بنچ پانا مہ کیس کی سماعت کا حق کھو چکا ہے اس لئے اس کو سما عت نہیں کر نا چاہیے ۔
یہ کیس سننے کا حق نہیں رکھتی۔ دنیا کی کسی عدالت نے کبھی جے آئی ٹی نہیں بنائی ۔انھو ں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ملک کیخلا ف سازشیں عروج پر ہیں ساتھ ہی یہ خدشہ ظاہر کر دیا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ پر یس کا نفر نس ان کے سیا سی کیر ئیر کی آخر ی پر یس کا نفر نس ہو۔یہ خدشہ نہ جا نے ہا شمی صاحب کو کیو ں لگاہوا ہے؟جا وید ہا شمی تحریک سے قطع تعلق ہو کر دلچسپ انکشافات کرنے لگے ہیں کہ فرما تے ہیںکہ پر ویز مشرف چوری چھپے فوج سے بھا گ گیا تھا پھر اس کو پکڑ لائے اور اب وہ بادشاہ بن کر باتیں کرتا ہے ، ایسے انکشافات ہا شمی صاحب کر رہے ہیں تو صحیح ہو ں گے کیو نکہ کہا جا تا ہے کہ ’’گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے ‘‘۔ جے آئی ٹی رپو رٹ پر اس وقت تبصروں ماہر انہ بلکہ غیرما ہر انہ رائے اوررویو ں کا جمعہ بازار لگا ہو اہے تاہم جن افر ادکو ملک میں سنجید ہ ذو رائے سمجھا جا تا ہے ان کی رائے کو اہمیت حاصل ہے۔ انہی میں سے ایک صاحب الرائے کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے دل سے جا ئزہ لیا جائے کہ جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نو ا ز شریف کو نا اہلی سے اور برطرفی سے بچالیا ہے ، اندر خانہ یہ رپو رٹ شریف خاندان کے حق میں ہے تبھی اپوزیشن جماعتیں جا رحانہ ردعمل دکھا رہی ہیں ۔
مو صوف کو کسی حدتک درست اندازہ ہے کہ اپو زیشن جما عتیں اس لئے گردے چھیل رہی ہیں کہ آئندہ چند ما ہ میں انتخابی مہم کا آغاز ہوا چاہتا ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ ان کے پاس میدان میں اتر نے کیلئے کوئی مثبت لائحہ عمل تو ہے نہیں اسی کو انتخابی موقف کے طورپر اپنا یا جا ئے ۔ رپو رٹ میںجو الزامات لگا ئے گئے ہیں وہ مفر وضوں کی بنیا د پر ہیں کہ ذرائع سے معلو م ہو ا ہے۔ قانو نی شہادت میں ذرائع کی کوئی حیثیت نہیں ہوا کرتی ۔
خیر الزاما ت سے ہٹ کر رپو رٹ کا سب سے اہم حصہ اس کی تجا ویز کا ہے جو عدلیہ کو اس کیس سے نمٹنے کیلئے دیا گیا ہے ۔ رپو رٹ میں کسی مقام پر یہ نہیں کہا گیا کہ دستیا ب شہادتوں کی بنیا د پر وزیر اعظم کو نااہل کیا جا ئے یا ان کو بر طرف کر دیا جا ئے یا پھر سیا سی یا عوامی عہد ے کیلئے نا اہل قرا ردید یا جا ئے اور نہ ہی ان کے صاحبزادوں اور صاحبزادی کیلئے ایسی کوئی تجو یز پیش کی گئی ہے، نہ آئین کے آرٹیکلز 62. 63کو روبہ عمل لا نے کو کہا گیا ہے ۔ رپورٹ کا جا ئزہ یہ کہتا ہے کہ کمیٹی نے رحما ن ملک کے بیانا ت پر انحصار کیا ہے اور نیب کے مقدما ت کے حوالو ں سے مدد لی ہے چنا نچہ مزید گہر ائی میں جا کر دیکھنے اور اسے تفصیلا ًدیکھنے کیلئے نیب کے حوالے کر دینے کی تجو یز دی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نو از شریف کے قانو نی مشیر وں نے رپو رٹ کھنگالنے کے بعد میا ں صاحب سے کچھ کر نے کو نہیں کہا اور پرانے الزاما ت نئے سرے سے تحقیقات کرانے کی تجویز ہے کہ جے آئی ٹی کی رپو رٹ توتا مینا کی کہا نی سے بڑھ کر کچھ نہیں ، اس میں کسی کیخلا ف ٹھوس کا رروائی کرنے کی تجو یز بھی نہیں البتہ سیا سی گرما گرمی کیلئے فی الحال ماحول بن گیا ہے جس سے نمٹنا مسلم لیگ ن کی ذمہ داری ہے۔ وہ اس سے کسی طرح نبر دآزما ہو تی ہے یہ اس کی سیا سی زندگی سے متعلق ضرور ہے ۔

شیئر: