Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی پاکستانی عوام کے لئے امید کی کرن ہے، قاسم دستی

عمران خان کی سوچ ایک پاکستانی کی سوچ ہے کہ پاکستان 2سیاسی گھرانوں کی حکمرانی کے لئے نہیں بنایا گیا تھا
 
یوں تو تقریباً ہر پاکستانی کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتا ہے مگر ایسے بہت کم سیاسی ورکر ہوتے ہیں جو اپنی پارٹی موقف کو بہتر انداز میں بیان کر پاتے ہیں۔ قاسم دستی پاکستان تحریک انصاف ویسٹرن ریجن جدہ کے جنرل سیکریٹری ہیں اور انتہائی متحرک اور ذہین انسان ہیں۔ ان کی موجودگی میں پارٹی نہ صرف مضبوط ہوئی ہے بلکہ ان کی قیادت میں ورکرز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اردو نیوز کے رپورٹر جاوید احمد راہو نے ان کا انٹرویو لیا ہے:
 
*  عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ نیا پاکستان بنائیں گے، کیاوہ نیا خیبر پختونخوابنا پائے ہیں؟ 
۔ جب الیکشن کے بعد تحریک انصاف کو خیبر پختونخواکی حکومت ملی تو یہ صوبہ صرف اور صرف آگ اور بارود کا ڈھیر تھا۔ سابقہ حکومت نے پورے صوبے کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیا تھا۔ الیکشن کے بعد مولانا فضل الرحمن کی پوری کوشش تھی کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر حکومت بنائی جائے لیکن ان کی یہ کوشش ناکام ہوئی اور تحریک انصاف نے اپنی اتحادی جماعت اسلامی کیساتھ مل کر خیبرپختونخوامیں حکومت بنائی۔صوبے میںالحمدللہ بڑے پیمانے پر کرپشن کی روک تھام کی گئی۔آن لائن ایف آئی آر سسٹم متعارف کرایا گیا جبکہ پنجاب میں آج بھی ایف آئی آر کیلئے غریب آدمی ہفتوں دھکے کھاتا ہے۔تحریک انصاف کی اولین ترجیحات میں تعلیم اور صحت تھی۔تعلیم کی ترقی کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ لوگوں نے اپنے بچے پرائیویٹ اسکولوں سے اٹھا کر سرکاری ا سکولوں میں داخل کرادیئے ہیں۔اسی طرح ہسپتالوں کی صورتحال میں بھی کئی درجے بہتری آئی ہے۔ عوام کے تعاون سے شوکت خانم ہسپتال پشاور میںبھی بنایا گیا ہے۔ تعلیم اور صحت کے ساتھ ساتھ صوبے کے انفرااسٹرکچر پر خاص طور پر توجہ دی گئی اور پشاور میٹرو، حیات آباد سولر پاور پروجیکٹس، ہائیڈل پاور پلانٹس، بغیر سود کے نوجوانوں کو قرضے دیئے جارہے۔اسکے علاوہ بلدیاتی انتخابات اور اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی کا سہرا بھی تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت کے سر جاتاہے، جس پر پنجاب کو بھی مجبورا ًبلدیاتی الیکشن کرانے پڑے۔ اگر آپ کو نئے خیبر پختونخوا کی مزید معلومات چاہئیں تو ویب سائٹ وزٹ کیجئے۔ اگر کہیں پنجاب کے نام نہاد اورکھوکھلے ترقیاتی کاموں کی فہرست مل جائے تو ضرور شیئر کیجئے گا جہاں ایک ایک پروجیکٹ کا 2,2 مرتبہ افتتاح خود وزیراعظم صاحب کرتے ہیں اور قوم کا پیسہ و قیمتی وقت برباد کرتے ہیں۔
 
*  2018 میں کیا دیکھ رہے ہیں، کیا آپ کی پارٹی برسراقتدار آئیگی؟
۔  پی ٹی آئی نے جس طرح سیاست میں ہل چل مچائی ہے اور حکمرانوں سمیت دیگر کرپٹ عناصر کو بے نقاب کیا ہے، اس سے پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے ۔اس وقت بھی عمران خان پاکستانیوں کا مقبول ترین لیڈر ہے۔ عمران خان کی سوچ ایک پاکستانی کی سوچ ہے کہ پاکستان 2سیاسی گھرانوں کی حکمرانی کے لئے نہیں بنایا گیا تھا۔ اس کو ایک ایسی سیاسی اور فلاحی ریاست بننا تھا جس میں عوامی راج ہوتا مگر ہمارا سیاسی نظام چند خاندانوں کی لونڈی بن کر رہ گیا جس سے امیر اور امیر ہوتا چلا گیا اور غریب غربت کی سطح سے بھی نیچے چلا گیا۔ اس وقت تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ تبدیلی صرف عمران خان اور اس کے ساتھی لا سکتے ہیں کیونکہ پی ٹی آئی کا مقصد یہی ہے کہ پاکستان کو بہتر بنانا ہے ۔
 
* آپ کی نظر میں ایسے 2 یا3 کونسے مسائل ہیں جن سے چھٹکارا حاصل کرکے پاکستان کو بہتر بنایا جا سکتا ہے؟ 
۔  پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جو عوامی اور حکومتی دونوں لیول پر بدرجہ اتم موجود ہے اس لئے جب تک اس کا خاتمہ نہیں ہوتا تب تک ملکی ترقی ممکن نہیں کیونکہ ہر سال اربوں روپے کرپشن کی نظر ہو جاتے ہیں اور قوم دیکھتی رہ جاتی ہے کہ اس کے حقوق کون پورے کرے گا۔ دوسرا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ قانون کی حکمرانی ہے کیونکہ ہمارے ہاں غریب اور امیر کے لئے الگ الگ قانون ہے۔ جو ممالک قانون کا احترام کرتے ہیں، وہ ہمیشہ کامیاب رہتے ہیں ۔ہمارے ہاں سیاسی ہتھکنڈوں نے قانون کو محض کتابوں تک محدود کر دیا ہے یا اس کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ 
 
*  اپنے متعلق بتائیں کہ آپ کا تعلق کہاں سے ہے اور سیاست میں کیسے آ گئے؟  
۔  میں جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقے ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھتا ہوں۔ پاکستان بن جانے کے بعد بھی سرائیکی عوام زندگی گزارنے کیلئے تگ و دو میں مصروف ہیں۔دوسرے صوبوں کی طرح خود جنوبی پنجاب کے ساتھ بھی تخت لاہور والے سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتے ہیں اور جنوبی پنجاب کیلئے مختص کیا گیا بجٹ یا تو کاغذی کارروائی ہوتا ہے یا جنوبی پنجاب کے ریاستی آقاؤں کے خرچہ پانی پر صرف ہوجاتا ہے۔
 پاکستان تحریک انصاف امید کی ایک واحد کرن ہے جو اس جاگیردارانہ نظام کے خلاف وقتاً فوقتاً اپنی آواز بلند کرتی رہتی ہے۔ دیگر چھوٹے صوبوں کی طرح سرائیکی لوگوں کو بھی تحریک انصاف سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ۔یقینی طور پر لاکھوں لوگوں کی طرح میں بھی عمران خان کے وژن سے متاثر ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا تاکہ نیا پاکستان بن سکے۔
 

شیئر: