Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی حکومت نے زہریلی اسموگ کے باعث پرائمری اسکول بند کر دئیے

    نئی دہلی۔۔۔قومی دارالحکو مت میں فضائی آلودگی اور دھند سے بننے والے اسموگ نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ہے جس  کے پیش نظر دہلی حکومت نے تمام پرائمری ا سکول اتوار تک بند کردیئے ہیں ۔دلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا نے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد کہا کہ صورتحال کافی سنگین ہے اور دہلی و این سی آر میں حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ5 دن تک حالات میں سدھار کا کوئی امکان نہیں لہذا احتیاط کی سخت ضرورت ہے۔ والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ بچوں کو باہر نہ کھیلنے دیں۔دلی میں دھند چھائی ہوئی ہے اور لوگ سانس لینے میں دقت اور آنکھوں میں جلن کی شکایت کر رہے ہیں۔دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہر سال دلی اس موسم میں ایک مہینے کیلئے گیس چیمبر میں تبدیل ہوجاتی ہے اور ہم سب کو مل کر اس کا کوئی حل تلاش کرنا ہوگا۔انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے دلی میں آلودگی کی سطح کے پیش نظر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو خاص طور پر صبح کے وقت ٹہلنے سے گریزکرنا چاہیے کیونکہ اس وقت ہوا سب سے زیادہ آلودہ ہوتی ہے۔ بہت سے لوگ آنکھوں میں جلن اور گلے میں خراش کی شکایت کر رہے ہیں۔سب سے زیادہ مشکل بچوں اور بزرگوں کیلئے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو لوگوں کو ماسک کا استعمال کرنا چاہیے۔نیشنل گرین ٹریبونل نے یو پی، پنجاب اور ہریانہ کی حکومتوں سے پوچھا ہے کہ انھوں نے صورتحال کو خراب ہونے سے بچانے کیلئے کیا اقدامات کیے تھے۔دھند کی وجہ سے دلی ائیرپورٹ پر کئی پروازوں میں تاخیر ہوئی ہے اور شمالی ہندوستان میں کئی ریل گاڑیاں بھی تاخیر سے چل رہی ہیں۔گزشتہ برس بھی دلی میں صورتحال اتنی خراب ہوگئی تھی کہ سانس لینا مشکل ہوگیا تھا۔ اسوقت کہا گیا تھا کہ یہ صورتحال دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کے استعمال اور ہریانہ پنجاب میں کھیتوں میں آگ لگائے جانے کی وجہ سے ہوئی تھی۔اسکے بعد سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ حکومت ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے منصوبہ تیار کرے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام اقدامات ہوا خراب ہونے کے بعد کیے جاتے ہیں، اسے خراب ہونے سے روکنے کیلئے نہیں۔

 

شیئر: